امریکا کی طرف سے سعودی عرب کے دفاع کی حمایت کا اعادہ؛بلینکن کی شہزادہ فیصل سے گفتگو
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلینکن نے واشنگٹن کے اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ وہ حوثی ملیشیا کے حالیہ ڈرون اور میزائل حملوں کے جواب میں سعودی عرب کو اس کے دفاع میں مدد ومعاونت مہیّا کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بتایا ہےکہ وزیرخارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے اوراس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ امریکا ایران کے حمایت یافتہ حوثی گروپ کے یمن سے سعودی عرب کے علاقوں کی جانب حالیہ ڈرون اور بیلسٹک میزائلوں سے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
نیڈ پرائس نے بتایا کہ فون کال کے دوران میں دونوں وزرائے خارجہ نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفیتھس اورامریکی صدرجوبائیڈن کے خصوصی ایلچی ٹم لنڈرکنگ کی یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے کوششوں کی حمایت اور تعاون کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
مسٹر بلینکن نے ان سے گفتگو میں سعودی عرب میں جاری سماجی اور اقتصادی اصلاحات کے عمل کو سراہا ہے اور انسانی حقوق پر پیش رفت جاری رکھنے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔
دریں اثناء سعودی عرب نے یمن میں قیام امن کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے۔اس کے تحت پورے ملک میں فوری جنگ بندی کی تجویز پیش کی گئی ہےلیکن دوسری جانب حوثی ملیشیا کے ایک سینیر لیڈر نے اس امن تجویز کے بارے میں منفی ردعمل کا اظہارکیا ہے اوراس کومسترد کردیا ہے۔
ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے گذشتہ قریباً ایک ماہ سے سعودی عرب کے شہروں اور شہری اہداف کی جانب قریباً روزانہ ہی بارود سے لدے ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں سے حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔