یورپی یونین نے یمن میں بحران کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے یمن میں جاری جنگ کے خاتمے میں مدد ملے گی۔
برسلز میں یورپی یونین میں سعودی عرب کے سفیر سعد العریفی نے 'العربیہ' ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مملکت کے اقدام سے یمن بحران کا خاتمہ ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی مزید کہا کہ عالمی برادری کو یمن کے حوثی باغیوں پر دبائو ڈالنا ہوگا تاکہ وہ اس اقدام کو قبول کرنے پر مجبور ہو جائیں۔
سفير #السعودية لدى الاتحاد الأوروبي سعد العريفي لـ #العربية: ترحيب أوروبي سريع بالمبادرة #السعودية لإنهاء أزمة #اليمن.. وعلى المجتمع الدولي الضغط لقبولها pic.twitter.com/pvPRlJ1TJQ
— ا لـ ـعـ ـر بـ ـيـ ـة (@AlArabiya) March 24, 2021
یونین کی خارجہ اور سلامتی کی پالیسی کی ترجمان نبیلہ مصرلی نے العربیہ کو بتایا کہ یونین تمام فریقوں کو اقوام متحدہ کے زیر اہتمام فوری طور پر فائر بند کرنے اور سیاسی بات چیت شروع کرنے پر زور دیتی ہے۔
الاتحاد الأوروبي لـ #العربية: ندعو الأطراف كافة للتعاون مع الموفد الدولي لوقف النار في #اليمن والدخول في حوار سياسي بإشراف أممي pic.twitter.com/Kh1BtL7YHa
— ا لـ ـعـ ـر بـ ـيـ ـة (@AlArabiya) March 24, 2021
یورپی یونین نے بھی تمام فریقوں سے یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب کے ساتھ تعاون اور فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ سوموار کو سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبداللہ نے یمن میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مملکت کے تیار کردہ منصوبے کا اعلان کیا تھا جسے 'سعودی اقدام' کانام دیا گیا ہے۔ اس منصوبے میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی یمن میں جنگ بندی بھی شامل ہے۔