سعودی عرب میں کروناوائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے اور وزارتِ صحت نے جمعرات کو گذشتہ 24 گھنٹے میں کووِڈ-19 کے 590 نئے کیسوں کی تشخیص کی اطلاع دی ہے جبکہ سات مریض وفات پا گئے ہیں۔
وزارتِ صحت کے مطابق اب مملکت میں کروناوائرس کے کیسوں کی کل تعداد 390597 ہوگئی ہے۔سعودی دارالحکومت الریاض میں آج 238 نئے کیس ریکارڈ کیے گئے ہیں۔مکہ مکرمہ میں 111،صوبہ مشرقی میں 84 اور مدینہ منورہ میں 34 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔
گذشتہ دنوں میں کووِڈ-19 کا شکار ہونے والے 386 مریض صحت یاب ہوگئے ہیں۔اس طرح یکم اپریل تک تن درست ہونے والے کیسوں کی تعداد 378469 ہوگئی ہے جبکہ 6676 مریض وفات پا چکے ہیں۔
#الصحة تعلن عن تسجيل (590) حالة إصابة جديدة بفيروس كورونا (كوفيد-19)، وتسجيل (7) حالات وفيات رحمهم الله، وتسجيل (386) حالة تعافي ليصبح إجمالي عدد الحالات المتعافية (378,469) حالة ولله الحمد. pic.twitter.com/r7EOkXZHV6
— و ز ا ر ة ا لـ صـ حـ ة السعودية (@SaudiMOH) April 1, 2021
واضح رہے کہ سعودی عرب میں جنوری میں کرونا وائرس کے یومیہ کیسوں کی تعداد ایک سو سے بھی کم ہوگئی تھی جبکہ جون 2020ء میں سب سے زیادہ یومیہ کیس ریکارڈ کیے گئے تھے اور تب ایک دن میں تشخیص شدہ کیسوں کی تعداد چار ہزار سے متجاوز ہوگئی تھی۔
سعودی عرب نے جنوری میں اپنے شہریوں پر عاید سفری پابندی ختم کرنے کا فیصلہ 17 مئی تک ملتوی کردیا تھا اور یہ اعلان کیا تھا کہ مئی ہی میں مملکت میں داخلے کے تمام راستے کھولے جائیں گے۔فروری میں سعودی حکومت نے 20 ممالک سے تعلق رکھنے والے غیرشہریوں کے داخلے پر پابندی عاید کردی تھی اور صرف سفارت کاروں اور طبی عملہ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی تھی۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ لوگ کروناوائرس سے بچاؤ کے لیے عاید کردہ پابندیوں کی مکمل پاسداری نہیں کررہے ہیں، وہ اجتماعات میں شریک ہورہے ہیں اور باہمی میل جیل میں سماجی فاصلہ بھی برقرار نہیں رکھ رہے ہیں۔اس کی وجہ سے ایک مرتبہ پھر یومیہ کیسوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
سعودی حکام نے گذشتہ ہفتے مملکت بھرمیں کووِڈ-19 کی ویکسین لگانے کی مہم میں توسیع کا اعلان کیا تھا۔اب وسط مئی سے 16 سال یا اس سے زیادہ عمر کے تمام شہریوں اور مکینوں کو ویکسین لگائی جائے گی۔
حکام نے واضح کیا تھا کہ اگرکھانوں کے مراکز، پبلک ٹرانسپورٹ ، جیم اور سیلونوں میں کام کرنے والے ورکر ویکسین نہیں لگوائیں گے تو انھیں ہر ہفتے پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔