سعودی عرب میں سرکاری استغاثہ نے باور کرایا ہے کہ کرونا وائرس کے متعدی مرض کو جان بوجھ کر پھیلانا جرم شمار ہو گا۔
استغاثہ نے واضح کیا کہ اس متعدی مرض کے پھیلانے کے ارادے کو جرم شمار کرنے کے لیے ضرر پہنچنا شرط نہیں ہے۔
استغاثہ نے مزید بتایا کہ جرم ثابت ہونے کی صورت میں 5 برس تک قید اور 5 لاکھ ریال تک جرمانہ ہو سکتا ہے۔ جرم کے بار بار ارتکاب کی صورت میں سزا کو دو گنا کیا جا سکتا ہے۔ مزید برآں غیر ملکی مقیم ہونے کی صورت میں اسے ملک بدر کر کے حتمی طور پر اس کے مملکت میں داخل ہونے پر پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
سعودی استغاثہ کے مطابق نئی سزاؤں سے سابقہ سزاؤں میں کوئی خلل نہیں پڑے گا۔
-
کرونا کے حوالے سے احتیاطی اقدامات پر عمل شرعا واجب ہے: سعودی وزیرِ اسلامی امور
سعودی عرب میں اسلامی امور اور دعوت و ارشاد کے وزیر ڈاکٹر عبداللطيف آل الشيخ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے سلسلے میں احتیاطی اقدامات میں تساہل ... بين الاقوامى -
کرونا کی روک تھام کے لیے خانہ کعبہ کے اطراف پیش کی جانے والی خدمات
حرمین شریفین کے امور کی جنرل پریذیڈنسی نے بیت اللہ کے اطراف متنوع خدمات کا ایک جامع نظام فراہم کیا ہے۔ اس کا مقصد ایک مربوط صحت مند ماحول میں مطاف کے ... بين الاقوامى -
عالمی ادارہ صحت کا سعودی عرب کو کرونا سے موثر طریقے سے نمٹنے کا کریڈٹ
سعودی عرب سے کامیابی سے نمٹنے والے ممالک میں سر فہرست بين الاقوامى