فرانس میں سیکورٹی اور عدالتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ جمعے کے روز فرانسیسی پولیس کی ایک خاتون اہل کار کو چاقو کے وار سے ہلاک کرنے والا شخص تونسی شہریت رکھتا ہے۔ ذرائع کے مطابق 36 سالہ حملہ آور "جمال قرشان" کا تعلق تونس کے مشرقی علاقے سوسہ سے ہے۔ یہ واقعہ دارالحکومت پیرس کے قریب واقع شہر رامبوئے میں پیش آیا۔
فرانسیسی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ مذکورہ شخص 2009ء میں فرانس آیا تھا۔ اس نے 2019ء میں قیام کا خصوصی اجازت نامہ حاصل کیا۔ بعد ازاں دسمبر 2020ء میں قیام کا کارڈ حاصل کیا جس کی میعاد دسمبر 2021ء تک کی ہے۔
فرانس میں جمال ڈلیوری ڈرائیور کے طور پر کام کر رہا تھا۔ وہ رامبوئے شہر میں سکونت پذیر تھا۔ پولیس اور انٹیلی جنس کے سیکورٹی شعبوں کے ریکارڈ میں اس کا نام موجود نہیں ہے۔

فیس بک پر کی جانے والی پوسٹوں میں جمال بیرونی سرگرمیوں ، گھومنے پھرنے اور تفریح کرنے سے شغف رکھنے والا نوجوان ظاہر ہوتا ہے۔ تاہم اپریل 2020ء سے قرنطینہ کے عرصے کے ساتھ ہی وہ تقریبا روزانہ کی بنیاد پر نماز، قرآنی آیات، اذکار اور بعض مبلغین کی ستائش پر مبنی پوسٹیں کرنے لگا تھا۔
چاقو سے حملے کے حالیہ واقعے کے بعد پولیس نے جمال کے حلقے سے تعلق رکھنے والے 3 افراد کو حراست میں لیا۔ جمال کے موبائل فون اور لیپ ٹاپ کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس کا مقصد یہ جاننا ہے کہ حملے کے بعد پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو جانے والے جمال نے یہ کارروائی ذاتی تصرف کے طور پر کی تھی یا نہیں۔

-
چاقو حملے میں فرانسیسی خاتون پولیس اہلکار قتل، حملہ آور ہلاک
دہشت گردی کے سامنے نہیں جھکیں گے: ماکروں بين الاقوامى -
ایران یورینیم کی افزودگی کے ذریعے دنیا کو چیلنج کر رہا ہے: فرانسیسی رکن پارلیمنٹ
فرانس میں خاتون رکن پارلیمنٹ نادیا ایسایان کا کہنا ہے کہ "ایران یورینیم کی افزودگی کے ذریعے دنیا کو چیلنج کر رہا ہے "۔منگل کے روز العربیہ سے گفتگو ... مشرق وسطی -
عسیر : خود کو نقصان پہنچانے کے لیے دوائیں کھا لینے والی لڑکی سے متعلق تفصیلات
سعودی عرب میں عسیر صوبے کی انتظامیہ نے جمعے کی شام اس لڑکی کے معاملے کی تفصیلات واضح کی ہیں جس نے خود کو نقصان پہنچانے کے لیے دوائیں کھا لی تھیں۔سوشل ... بين الاقوامى