امریکی حکومت نے افغانستان میں موجود اپنے سرکاری ملازمین کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اگر اپنی ذمہ داریاں کسی دوسرے ملک میں انجام دے سکتے ہیں تو وہ افغانستان سے نکل جائیں۔
امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں افغانستان کے حوالے سے سفری ہدایات میں بتایا گیا ہے کہ امریکی حکومت کے ایسے ملازمین جو کہ اپنی ذمہ داریاں بیرون ملک سے انجام دے سکتے ہیں ان کے لئے ہدایت ہے کہ وہ افغانستان سے کو چ کر جائیں۔
امریکا نے عام شہریوں کے لئے درجہ چہارم کی سفری ایڈوائزری جاری کر رکھی ہے جس کے تحت افغانستان میں کسی بھی قسم کے سفر کی ممانعت کی گئی ہے۔ یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے حال ہی میں تمام امریکی افواج کو ستمبر تک افغانستان سے نکال لینے کا اعلان کیا تھا۔
امریکی وزارت خارجہ نے تمام امریکی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ جلد از جلد کمرشل پروازوں کے ذریعے سے افغانستان چھوڑ دیں۔
امریکی فوجی حکام نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان سے افواج کی مکمل واپسی کے نتیجے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عزائم کو پانے میں مشکلات بڑھ جائیں گی۔
-
افغانستان میں فوجی مشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کاآغازہوچکا:امریکی کمانڈر
افغانستان میں موجود غیرملکی فورسز کے ترتیب وارانخلا اور ان کے زیراستعمال فوجی اڈے افغان مسلح افواج کے حوالے کرنے کے لیے اقدامات کاآغاز ہوچکا ہے۔یہ بات ... بين الاقوامى -
امریکی مفادات پر ضرب کے لیے ایران، افغانستان میں نفوذ بڑھا رہا ہے: جنرل میک
امریکی سنٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل کینتھ میک کینزی نے کہا ہےکہ ایران امریکی مفادات کونقصان کرنے کے لیے افغانستان میں اپنا اثر ورسوخ بڑھانا چاہتا ... بين الاقوامى -
افغانستان سے انخلا کے اعلان پرپینٹاگان کی راہ داریوں میں کیا رد عمل سامنے آیا
جب امریکی صدر جو بائیڈن افغانستان سے اپنی افواج کے انخلا کے فیصلے کا اعلان کرنے کی تیاری کر رہے تھے تو اس فیصلے کے منتظر سابق فوجی شخصیات کی طرف سے اس ... بين الاقوامى