مہاجر پرندوں کا عالمی دن: سعودی عرب کی شاہینوں کو وطن واپس لینے کی کوشش
اقوام متحدہ کے زیر اہتمام سنیچر کے روز مہاجر پرندوں کا عالمی دن منایا گیا۔ پرندوں کے تحفظ کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے کی جانب سے مہاجر پرندوں کا عالمی دن منانے کا مقصد پرندوں کو درپیش خطرات اور ماحولیات کے حوالے سے ان اہمیت سے متعلق عوام میں شعور اجاگر کرنا ہے۔
مہاجر پرندوں کا عالمی دن ایک ایسے وقت میں منایا جا رہا ہے جب دوسری جانب سعودی عرب نے ملک سے ھجرت کرنے والے شاہینوں کو وطن واپس لانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
پرندوں کے تحفظ کے لیے سعودی عرب کی جانب سے کئی پروگراموں پر عمل درآمد اور شاہین جیسے پرندوں کے شکار کے حوالے سے قانون سازی کر کے مملکت نے مہاجر پرندوں کے تحفظ اور ان کے ماحولیاتی توازن کے حصول میںاہم کامیابی حاصل کی ہے تاکہ مہاجر پرندوں کی نسل در نسل ان میراث کو مربوط کرنے کے ساتھ اسے آگے منتقل کیا جا سکے۔
گذشتہ برس نومبر میں سعودی عرب میں 'شاہین کلب' کے زیر اہتمام 'ھدد' پروگرام شروع کیا گیا۔ اس پروگرام کا مقصد شاہینوں کو قدرتی ماحول فراہم کرنا اور ان کے بارے میں عوام میں شعور پیدا کرنا ہے۔ اس پروگرام کا مقصد مہاجر پرندوں کی واپسی اور ان کی افزائش نسل کو فروغ دینا، جنگلی حیات اور نایاب ہونے والے پرندوں کی نسلوں کو بچانے کے لیے مؤثر اقدامات کرنا ہے۔
یہ ماحولیاتی پروگرام سعودی عرب کے وسیع تر اصلاحات اور ترقی کے پروگرام 2030 کا اہم ہدف ہے جس میں مملکت میں جنگلی حیات اور پرندوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ سعودی عرب میں شاہین پالنے والے شہریوں نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے فعال کردار ادا کیا ہے۔ پروگرام میں الحر اور سمندری شاہین جیسی نایاب ہونے والی نسلوں، پہاڑی اور واکری شاہین کی آباد کاری اور ان کی افزائش نسل میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
رواں سال 'عش' یا ماکر نسل کے 28 شاہینوں کو واپس لایا گیا جب کہ 60 پہاڑی شاہینوں کو وطن میں واپس لانے کے بعد آٹھ انتظامی علاقوں الریاض، حائل ، تبوک، مدینہ منورہ، مکہ معظمہ، الباحہ، عسیر اور نجران میں چھوڑے گئے۔