شمالی اسرائیل میں پہلی مرتبہ خطرے کے سائرن بجائے گئے

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

شمالی اسرائیل جمعرات کی صبح خطرے کے سائرن کی آواز سے گونج اٹھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حماس تنظیم کے ساتھ جاری عسکری جارحیت شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب شمالی اسرائیل میں سائرن بجائے گئے۔

اس سے قبل غزہ میں حماس تنظیم کی جانب سے داغے گئے راکٹوں کے سبب جنوبی اور وسطی اسرائیل میں خطرے کے سائرن بجائے گئے تھے۔

Advertisement

العربیہ کے نمائندے کے مطابق ایک راکٹ تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر ریشن لیٹسن میں ایک عمارت پر گرا۔ اسی طرح تل ابیب کے جنوب میں واقع شہر بیتح تکفا میں بھی ایک راکٹ گرنے کی تصدیق کی گئی۔ اس کے نتیجے میں جائے وقوع پر آگ بھڑک اٹھی۔

ہوابازی کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والی ایک ویب سائٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ کی پٹی سے داغے جانے والے راکٹوں کے سبب تل ابیب میں بن گوریون ہوائی اڈے آنے والی پروازوں کو جنوب میں رامون کے ہوائی اڈے کی طرف موڑ دیا ہے۔

e3eabf55-efe7-4b1a-b984-3981b59d7090
e3eabf55-efe7-4b1a-b984-3981b59d7090

اسرائیلی فوج نے جمعرات کو علی الصبح بتایا کہ پیر کی شام سے اب تک غزہ کی پٹی سے تقریبا 1500 راکٹ اسرائیل کے مختلف شہروں پر داغے جا چکے ہیں۔

راکٹ حملوں میں اب تک اسرائیل میں 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں ایک چھ سالہ بچہ اور ایک فوجی شامل ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعرات کو علی الصبح اپنے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔

فلسطینی طبی ذرائع نے بدھ کی شب تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی جارحیت میں اب تک 67 فلسطینی شہید اور 388 زخمی ہو چکے ہیں۔ شہید ہونے والوں میں 17 بچے ، 6 خواتین اور ایک عمر رسیدہ شخص شامل ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں