اسرائیلی فوج کا غزہ میں محکمہ صحت کی عمارت پرحملہ
عالمی ادارہ صحت کا طبی عملے کے تحفظ کا مطالبہ
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں وحشیانہ بمباری میں اسپتالوں کے بعد اب محکمہ صحت کے صدر دفتر کے لیے استعمال ہونے والی عمارت پر بمباری کی ہے۔ دوسری طرف عالمی اداری صحت نے غزہ میں صحت کے مراکز پر اسرائیلی بمباری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےطبی عملے کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈھانو گیبریسوس نے کہا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کا احترام کرتے ہوئے غزہ کی پٹی میں طبی عملے کو حملوں کا نشانہ بنانے سے گریز کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جنگ میں شامل تمام فریقین کے لیے انسانی حقوق اور بین الاقوامی ضابطوں پرعمل درآمد ناگزیر ہے۔

خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج گذشتہ 10 روز سے غزہ کی پٹی کی شہری آبادی پر تباہ کن حملے کررہا ہے۔ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری سے غزہ میں صحت کے مراکز بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور بمباری کے نتیجے میں غزہ میں کرونا کی ویکسین نیشن مہم بھی تعطل کا شکار ہوئی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسی پروگرام کے چیئرمین مائیکل رائن نے کہا کہ عالمی ادارہ گذشتہ کئی سال سے فلسطینی اور اسرائیلی حکام کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین کے مفاد میں ہونے والے اقدامات کے حوالے سے ہم بہتر طریقے سے کام کررہے تھے۔