اسرائیلی وزیر دفاع نے نیتن یاھوکا امریکا سے متعلق بیان ’اشتعال انگیز‘ قرار دیا
اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے وزیراعظم بنیامین نیتن یاھو کےاس بیان کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیل ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکے گا چاہے اس کے لیے تل ابیب کو امریکا کے ساتھ تعلقات خراب ہی کیوں کہ کرنا پڑیں۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ’ٹویٹر‘ پر پوسٹ کردہ متعدد ٹویٹس میں بینی گینٹز نے کہا کہ ایران کے معاملے میں امریکا کے ساتھ اختلافات کو بند کمرے میں حل ہونا چاہیے نہ کہ کھلے عام اس پر بحث کی جائے۔ اس طرح کی باتیں اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
The U.S. has been and will continue to be Israel’s most important ally, protecting Israel’s security and its qualitative edge in the region. The Biden Administration is a true friend of Israel, and Israel doesn't have nor will it ever have a greater partner than the United States
— בני גנץ - Benny Gantz (@gantzbe) June 1, 2021
انہوں نے کہا کہ اختلافات کے باوجود امریکا کے ساتھ ہمارے تعلقات وسیع اور گہرے ہیں۔ امریکا ہمیشہ اسرائیل کا اہم ترین اتحادی رہا ہے اور آج بھی ہے۔ جوبائیڈن انتظامیہ تل ابیب کی حقیقی دووست ہے۔ اسرائیل کا امریکا سے بڑھ کر کو کوئی اور اتحادی نہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ اگرہمار اور امریکا کے درمیان اختلافات ہیں تو انہیں بند کمرے میں حل کیا جاسکتا ہے۔ نیتن یاھو نے جو بیان دیا ہے وہ اشتعال انگیز ہے اور اس کے نتیجے میں اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
خیال رہے کہ نیتن یاھو نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا تھا کہ ایران دوسرے ممالک سے مختلف ہے۔ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا کوئی آپشن نہیں۔ ایران کے خلاف کارروائیاں جاری رہنی چاہئیں تاکہ اس کے جوہری پروگرام کو ناکام بنایا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام کو ناکام بنانے کے لیے تل ابیب کو اپنے دوستوں کی ناراضی کا سامنا کرنا پڑے تو ہمیں دوستوں کی ناراضی قبول کرلینی چاہیے۔ ایران کے خطرے کا انسداد غالب رہے گا اور ہم ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول میں کامیاب رہیں گے۔