یمن کے دارالحکومت صنعاء میں فلسطینی تنظیم حماس کے نمائندے معاذ ابو شمالہ نے حوثی ملیشیا کے ایک رہ نما سے ملاقات کی۔ کل اتوار کے روز ہونے والی اس ملاقات میں ابو شمالہ نے حماس کے حوالے سے محمد علی الحوثی کے حمایتی مواقف کو گراں قدر قرار دیا۔
اس موقع پر ابو شمالہ نے حماس کی قیادت کی جانب سے حوثیوں کے لیے نیک تمناؤں اور تشکر کا پیغام پہنچایا۔
اسی طرح حماس رہ نما نے حوثیوں کے سرغنے کی طرف سے شروع کیے جانے والے منصوبوں پر بھی خراج تحسین پیش کیا۔ ان کا اشارہ مال اکٹھا کرے کی دعوت دینے کی جانب تھا۔
ابو شمالہ نے حوثی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی کو حماس تنظیم کی جانب سے شیلڈ بھی پیش کی۔ اس کا مقصد حماس اور مسئلہ فلسطین کے لیے حوثی ملیشیا کے حمایتی کردار کو سراہنا ہے۔
واضح رہے کہ حوثی ذمے داران کے سابقہ بیانات میں اس بات کا انکشاف ہو چکا ہے کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے اپنے زیر کنٹرول علاقوں میں اکٹھا کی جانے والی مالی رقوم کے حوالے سے اختلاف اور رقم کے لُوٹے جانے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ حوثیوں نے یہ مالی رقوم غزہ کی پٹی میں مسلح فلسطینی گروپوں کی سپورٹ کے نام پر مقامی آبادی اور تاجروں سے جمع کی۔
حوثیوں کے ایک ذمے دار سلطان جحاف نے اپن سلسلہ وار ٹویٹس میں انکشاف کیا تھا کہ مذکورہ مالی رقوم کے حوالے سے حوثی ملیشیا کے اندر اختلافات موجود ہیں ،،، جس کے سبب صنعاء میں ایران کا سفیر مداخلت پر مجبور ہو گیا ،،، سفیر نے اس رقم کی ترسیل کا مطالبہ کیا۔
ایران نواز حوثی ملیشیا نے گذشتہ ماہ بیت المقدس اور غزہ کی پٹی کی سپورٹ کے دعوے پر مالی رقوم اکٹھا کرنے کی مہم کا آغاز کیا تھا۔ اس مہم نے یمنی عوام کے علاوہ سیاسی ، سماجی اور سرکاری حلقوں کے اندر غصے کی لہر دوڑا دی۔ ان حلقوں کا موقف ہے کہ فلسطین کے نام پر غریبوں سے رقم لوٹی جا رہی ہے۔