دوحہ میں متعیّن سعودی سفیرنے قطری وزیرخارجہ کو سفارتی اسنادپیش کردیں
سعودی عرب کے دوحہ میں مقررکردہ نئے سفیر شہزادہ منصوربن خالد بن فرحان نے قطری وزیرخارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمٰن آل ثانی کو اپنی سفارتی اسناد پیش کردی ہیں۔
ایس پی اے کے مطابق ’’قطری وزیرخارجہ شیخ محمد نے وزارت خارجہ میں سعودی سفیر کا خیر مقدم کیا ہے۔انھوں نے دونوں برادرملکوں کے درمیان تمام شعبوں میں گہرے تاریخی تعلقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ سعودی اور قطری قیادت انھیں مزید مضبوط بنانے کی خواہاں ہے تاکہ دونوں ملکوں کےمشترکہ مفادات کا تحفظ کیا جاسکے۔‘‘
واضح رہے کہ پانچ جنوری 2021ء کو تاریخی شہر العُلاء میں منعقدہ خلیج تعاون کونسل ( جی سی سی) کے سربراہ اجلاس کے موقع پر سعودی عرب سمیت چارعرب ممالک نے قطر کے ساتھ جاری تنازع کے خاتمے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے قطر کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات بحال ہوگئے ہیں۔
اس ضمن میں ان ممالک اور قطر کے درمیان العُلا میں ایک سمجھوتا بھی طے پایا تھا۔اس میں خلیجی عرب ممالک کے درمیان اتحاد اور یگانگت کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔اس کے بعد سے دونوں ملکوں کے اعلیٰ سطح کے وفود دوحہ اور الریاض کے دورے کرچکے ہیں۔
یادرہے کہ سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ،بحرین اور مصر نے جون 2017ء میں قطرکے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کرلیے تھے۔انھوں نے اس پر مصر کی قدیم مذہبی سیاسی جماعت الاخوان المسلمون کی پشتیبانی، دوسرے انتہا پسند گروپوں کے علاوہ ایران سے تعلقات استوارکرنے اور ان چاروں ملکوں کے داخلی امور میں مداخلت کا الزام عاید کیا تھا لیکن قطر نے ان الزامات کی تردید کی تھی۔