کویت:شامی نوجوان نے اپنی ماں اور ٹریفک پولیس اہلکارکوچاقو کے وار کرکے قتل کردیا
کویت میں مقیم ایک انیس سالہ شامی نوجوان نے اپنی والدہ اور ٹریفک پولیس کے ایک اہلکار کو چاقو کے وار کرکے قتل کردیا ہے۔
کویت کے مقامی میڈیا کے مطابق یہ اندوہناک واقعہ مہابولا کے علاقے میں سوموار کو پیش آیا ہے۔اس شقی القلب شامی نوجوان نے پہلے اپنی کویتی ماں کو چاقو کے وار کرکے موت کی نیند سلا دیا۔
اس کے بعد جب وہ کارپر سوار ہوکر بھاگ رہا تھا تو اس کو پولیس اہلکار نے روکنے کی کوشش کی۔اس پر وہ طیش میں آگیا اور کار سے اترکر اس پولیس اہلکار پر بھی چاقو کے پے درپے وار کردیے جس سے وہ جان کی بازی ہار گیا۔
دونوں کو قتل کرنے کے بعد شامی ملزم ایک اور جگہ کی جانب بھاگ گیا تھالیکن سکیورٹی فورسز نے اس کو جالیا اور اس کوخود کوحوالےکرنے کا کہا لیکن اس نے ایسا کرنے کے بجائے مزاحمت شروع کردی۔اس دوران میں سکیورٹی اہلکاروں اور ملزم کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔پولیس نے اس کو حراست میں لینے کے بعد عدن اسپتال منتقل کردیا تھاجہاں وہ ہلاک ہوگیا ہے۔حکام نے اس کی شناخت احمد کے نام سے کی ہے۔
کویت کی وزارت داخلہ نے مقتول پولیس افسر عبدالعزیز محمدالرشیدی کی سرکاری سطح پر نمازجنازہ کا اہتمام کیا ہے اور انھیں سپردخاک کردیا گیا ہے۔ان کا تعلق محکمہ ٹریفک پولیس سے تھا۔
کویتی وزیرداخلہ ثامر علی صباح السالم الصباح نے کہا ہے کہ جرم کے اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اپریل میں کویت میں قتل کا ایک اور ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا۔ایک شخص نے ایک خاتون فرح حمزہ اکبر کو اغوا کے بعد قتل کردیا تھا اور بعد میں اس کی نعش عدن اسپتال میں چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔ مقتولہ خاتون نے اس قاتل کی مبیّنہ طورپر شادی کی پیش کش ٹھکرا دی تھی جس کا اس کو رنج تھا اور اس نے اس پراس خاتون کی جان لے لی تھی۔