اردن میں "فتنہ کیس" کے سلسلے میں دفاعی کمیٹی نے شاہی خاندان کے شہزادوں اور دیگر اہم شخصیات کو گواہی کے لیے طلب کیا ہے۔ ان میں شہزادہ حمزہ بن الحسین شامل ہیں۔ مذکورہ افراد آج بدھ کے روز ہونے والی عدالتی سماعت میں پیش ہوں گے۔ مقدمہ دو ملزمان باسم عوض الله اور حسن بن زيد کے خلاف چلایا جا رہا ہے۔
العربیہ کے نمائندے کے مطابق فتنہ کیس میں دفاعی کمیٹی تین شہزادوں ہاشم، حمزہ اور علی کے علاوہ 27 افراد کے بیانات قلم بند کرے گی۔

ایک ملزم عوض اللہ کے وکیل ایڈوکیٹ محمد العفیف کے مطابق دفاعی کمیٹی جن شخصیات کے بیانات پیش کرے گی ان میں موجودہ وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شامل ہیں۔
رواں سال 3 اپریل کو اردن کی فوج کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف نے اعلان کیا تھا کہ حسن بن زید، شاہی دفتر کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ اور دیگر افراد کو سیکورٹی وجوہات کی بنا پر گرفتار کر لیا گیا۔
-
شاہ عبداللہ دوم کے حکم پر اردن فتنہ کیس کے 16 مشتبہ افراد کی رہائی
باسم عوض اللہ سمیت شاہی خاندان کے رکن شریف حسن بن زید کو رہا نہیں کیا گیا مشرق وسطی -
اردنی استغاثہ کا 18افراد کے خلاف ’’فتنہ‘‘ کیس میں قانونی چارہ جوئی کا اعلان
اردن کے پبلک پراسیکیوشن نے ’فتنہ کیس‘ کے تحت 18 افراد کو باضابطہ حراست میں لیا ہے۔ ان پر ملک میں امن واستحکام کو متزلزل کرنے کی کوشش کا الزام ہے۔اردنی ... مشرق وسطی -
اردن میں بغاوت کیس میں 4 شہزادوں سمیت28 گواہوں کی طلبی
العربیہ چینل کے نامہ نگار کے مطابق اردن کی عدالت میں ’بغاوت‘ کیس کی سماعت کے موقعے پرچار شہزادوں سمیت 28 گواہوں کو طلب کیا گیا ہے۔ اردن کی اسٹیٹ ... بين الاقوامى