سیاحت ماند پڑنے سے عالمی معیشت کو 40 کھرب ڈالر کا خسارہ ہو سکتا ہے: اقوام متحدہ

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

اقوام متحدہ کانفرنس برائے تجارت و ترقی (UNCTAD) کا کہنا ہے کہ سیاحت کے شعبے پر کووڈ-19 کے اثرات کے نتیجے میں عالمی معیشت کو 40 کھرب ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہو سکتا ہے۔ یہ بات بدھ کے روز جاری ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ رپورٹ کا اجرا اقوام متحدہ کے زیر انتظام عالمی تنظیم برائے سیاحت کے اشتراک سے ہوا۔

رپورٹ میں کرونا کی وبا کے سیاحت پر براہ راست اثرات کے سبب سامنے آنے والے نقصانات پر اعتماد کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس جولائی میں UNCTAD نے اندازہ لگایا تھا کہ بین الاقوامی سیاحت پر طاری جمود کے نتیجے میں عالمی معیشت کو 12 سے 33 کھرب ڈالر کا خسارہ ہو گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2020ء میں پوری دنیا میں سیاحوں کی تعدد میں شدید کمی دیکھی گئی۔ اس کے نتیجے میں 24 کھرب ڈالر کا اقتصادی خسارہ ہوا۔ توقع ہے کہ رواں سال بھی خسارے کی رقم اسی کے لگ بھگ ہو گی۔

فیصلہ کن ویکسی نیشن

عالمی تنظیم برائے سیاحت کے سکریٹری جنرل زوراب بولولیکاشویلی کا کہنا ہے کہ "سیاحت کروڑوں افراد کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے۔ معاشروں کے تحفظ کے لیے ویکسی نیشن کو مضبوط بنانا اور محفوظ سیاحت کے از سر نو آغاز کو سپورٹ کرنا ،،، یہ ملازمتوں اور روزگار کی واپسی اور انتہائی مطلوب وسائل کو جنم دینے کے لیے نہایت اہم امور ہیں۔ بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں جن میں بہت سے ممالک بڑے پیمانے پر بین الاقوامی سیاحت پر انحصار کرتے ہیں"۔

رپورٹ کے مطابق گذشتہ برس دنیا بھر میں آنے والے بین الاقوامی سیاحوں کی تعداد میں تقریبا ایک ارب سیاحوں یعنی 73% کی کمی آئی۔

دنیا بھر میں کرونا وائرس کے سبب سیاحت کا شعبہ شدید طور پر متاثر ہونے کے نتیجے میں عالمی سطح پر مجموعی مقامی پیداوار میں 60% تک کمی آ سکتی ہے۔

توقع ہے کہ جن ملکوں میں ویکسی نیشن کا تناسب بلند ہے وہاں سیاحت میں جلد بہتری دیکھی جائے گی۔ ان میں فرانس، جرمنی، برطانیہ اور امریکا شامل ہیں۔ البتہ سیاحتی سرگرمیاں کرونا سے پہلے والی سطح پر 2023ء تک آ سکیں گی۔

رواں سال عالمی سطح پر سیاحت کے شعبے کی آمدنی میں 950 ارب ڈالر کی کمی متوقع ہے۔ اس کے سبب حقیقی مجموعی مقامی پیداوار کے حجم میں 24 کھرب ڈالر کی کمی ہو سکتی ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں