امریکی انتظامیہ نے تین ایرانی شہریوں کے خلاف عائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی وزیر خزانہ نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ اس کارروائی سے ایرانی شہریوں بہزاد ڈینئل فردوس، مہرزاد مانوئل فردوس اور محمد رضا دزفولیان پر عاید پابندیاں اٹھا دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مؤخر الذکر شخص کو امریکا کی طرف سے دو بار پابندیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
امریکی محکمہ خزانہ کے ایک ترجمان نے ان ایرانیوں کو پابندیوں کی فہرست سے نکالنے اور 2015 میں تہران اور بڑی طاقتوں کے مابین طے پائے جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات کے مابین کسی قسم کے تعلق کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے امریکی موقف میں کوئی تبدیلی ظاہر نہیں ہوتی۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی ایران کے حوالے سے پالیسی واضح ہے جس میں کوئی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں۔
-
ایرانی خطرے کو روکنے کے لیے شام اور عراق میں حملے کرائے: جو بائیڈن
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل منگل کے روز ایک بیان میں شام اور عراق میں ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں پر کی گئی بمباری کا دفاع کیا ہے۔ ان ... بين الاقوامى -
صدر جوبائیڈن کا عراق اور شام میں ایرانی ملیشیاوں پرحملے کا فیصلہ درست ہے: وائٹ ہاؤس
وائٹ ہاؤس نے پیر کے روز کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کا عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاؤں پر حملہ کرنے کا فیصلہ قانونی طور پر درست ہے۔ اس حملے ... بين الاقوامى -
ایرانی مذہبی رجیم دم توڑ رہی ہے،عالمی طاقتیں اس کی مدد نہ کریں: رضا پہلوی
شاہ ایران کے سابق ولی عہد رضا پہلوی نے ایرانی عوام کے جاری مظاہروں اور ہڑتالوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی عوام کی گردوں پر مسلط مذہبی ٹولے کے ... مشرق وسطی