ذرائع نے العربیہ چینل کو بتایا ہے کہ متوقع طور پر سوموارکے روز ہونے والا’ اوپیک پلس‘ اجلاس غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا ہے۔ اجلاس کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔
اس میٹنگ سے پہلے جو معاہدہ ہوا اس میں اگست سے اگلے دسمبر تک پیداوار میں بتدریج 20 لاکھ بیرل اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔ سابقہ اجلاس میں تیل کی پیداوار میں کمی کے معاہدے کی آخری تاریخ اپریل 2022ء کے بجائے آئندہ سال کے اختتام تک بڑھا دی گئی تھی۔
اوپیک کے سکریٹری جنرل نے بعد میں رائیٹرز کو بتایا کہ اوپیک + کا اجلاس منسوخ کردیا گیا اور ایک نئی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی۔
گذشتہ روز العربیہ کے ساتھ انٹرویو میں تیل کے ماہر فہد بن جمعہ نے توقع ظاہر کی تھی کہ اوپیک + کے اجلاس میں کوئی نیا معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی واقع ہوگی۔
اوپیک + اجلاس کی منسوخی کے بعد برینٹ کروڈ کی قیمت اکتوبر 2018ء کی بلند ترین سطح یعنی 77 ڈالر فی بیرل ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔نومبر 2014 کے بعد امریکی خام تیل اپنی بلند ترین سطح 76.6 پر جا پہنچا۔
قبل ازیں اوپیک پلس اجلاس کی منسوخی کے فوری بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی۔
گذشتہ ہفتے برینٹ آئل کی قیمتوں میں 3 اعشاریہ 6 فی صد اضافے کے بعد کل سوموار کو اجلاس کی منسوخی کی خبر کے ساتھ ہی تیل کی قیمتوں میں صفر اعشاریہ 6 فی صد کمی ہوئی ہے۔