جبل علی پورٹ پرآتش گیرمواد سے لدے کنٹینر میں حادثاتی طور پرآگ لگی تھی:دبئی حکومت
دبئی کی حکومت نے واضح کیا ہے کہ جبل علی پورٹ پر ایک جہازمیں حادثاتی طور پرآگ لگی تھی اور اس پر لدے ایک کنٹینر میں آتش گیرمواد کے دھماکے کے بعد اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی۔
حکومت دبئی کے میڈیا دفتر کی ڈائریکٹر جنرل منیٰ غانم المری نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ متحدہ عرب امارات اور دبئی دنیا کے محفوظ ترین شہروں اور ملکوں میں سے ہیں۔اللہ کا شہر ہے کہ ہر چیز محفوظ ہے۔یہ ایک قدرتی حادثہ تھا اور یہ ایک کنٹینر میں آتش گیر مواد کی وجہ سے رونما ہوا تھا۔اس کی کوئی اور وجہ نہیں تھی۔‘‘
The fire at #Dubai's Jebel Ali port was caused by an explosion from a "normal accident" in a container holding flammable material, Dubai Media Office Director General Mona Al Marri tells Al Arabiya.https://t.co/HRlFGntBds pic.twitter.com/678ilyNOqI
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) July 7, 2021
متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں بدھ کی نصف شب ایک زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی تھی۔دبئی کے میڈیا دفتر نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ جبل علی پورٹ پر لنگرانداز ایک جہاز پر لدے کنٹینرمیں آگ لگ گئی تھی اور اس کے بعد زوردار دھماکا ہوا ہے۔
دبئی کے پولیس سربراہ عبداللہ المری نے بھی العربیہ سے گفتگو میں بتایا ہے کہ ’’جبل علی پورٹ پر جس جہاز کو آگ لگی تھی،اس پر تیس کنٹینر لدے ہوئے تھے،ان میں سے بعض پر آتش گیر مواد لدا ہوا تھا۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق درجہ حرارت کی شدت کی وجہ سے ان میں سے ایک کنٹینر میں دھماکا ہوا تھا۔‘‘
The ship that caught on fire in Dubai’s Jebel Ali port had 30 containers, some with flammable materials, Dubai Police chief Abdullah Al Marri tells Al Arabiya. Initial reports indicate that there may be some friction or heat present that led to the blast.https://t.co/HRlFGntBds pic.twitter.com/iciM98t77g
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) July 7, 2021
المری نے مزید بتایا کہ ’’اس جہاز کے عملہ کے چودہ ارکان کو دھماکے سے قبل ہی بروقت نکال لیا گیا تھا۔اداروں کی بروقت امدادی کارروائی کی وجہ سے اس واقعہ میں کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا ہے۔‘‘
دبئی کے علاقے میرینا کے بعض مکینوں نے بھی دھماکے کی زوردارآواز سننے کی اطلاع دی تھی اور کہا تھا کہ اس سے ان کے مکانوں کی کھڑکیوں اور دروازوں کے شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔