انڈونیشیا: سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں داعش سے وابستہ دو مشتبہ جنگجو ہلاک

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

انڈونیشیا میں سکیورٹی فورسز نے داعش سے وابستہ دو جنگجوؤں کو ایک کارروائی میں ہلاک کردیا ہے۔ان دونوں جنگجوؤں کے بارے میں شُبہ ہے کہ وہ جزیرہ سلویسی میں مسیحی کاشتکاروں کی ہلاکت کے واقعے میں ملوّث تھے۔

انڈونیشی فوج کے میجرجنرل رچرڈ تمپوبولون نے بتایا ہے کہ وسطی صوبہ سلویسی میں واقع پہاڑی ضلع پریگی موتونگ میں ان دونوں جنگجوؤں کو ہلاک کیا گیا ہے اور پولیس اور فوج کی پانچ ارکان پر مشتمل ٹیم نے اتوار کو علی الصباح ان دونوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ان کے نام روکلی اور احمد غزالی بتائے گئے ہیں۔

پریگی متونگ کی سرحد ضلع پوسو سے ملتی ہے۔صوبہ سلویسی میں واقع اس ضلع کو داعش سے وابستہ انتہاپسند جنگجوؤں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ سکیورٹی فورسز نے وسطی سلویسی میں حالیہ مہینوں کے دوران میں مشرقی انڈونیشیا مجاہدین نیٹ ورک کے ارکان کی گرفتاریوں کے لیے کارروائی تیز کررکھی ہے۔وہ بالخصوص اس جنگجو گروپ کے لیڈر علی کلورا کو ہدف بنا رہی ہیں۔وہ انڈونیشیا کو سب سے زیادہ مطلوب جنگجو ہیں۔کلورا کے زیر قیادت اس نیٹ ورک نے 2014ء میں عراق اور شام میں برسرپیکار سخت گیر جنگجو گروپ داعش کی بیعت کا اعلان کیا تھا۔

میجر جنرل تمپو بولون نے بتایا ہے کہ سکیورٹی ٹیم نے گذشتہ بدھ کو گھنے جنگل میں واقع گاؤں تباہ لانتو میں ان جنگجوؤں کے ایک کیمپ کا سراغ لگا لیا تھا اور وہ آج علی الصباح اس کیمپ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی تھی۔اس چھاپا مار کارروائی کے وقت کیمپ کے اندر پانچ جنگجو موجود تھے،ان میں سے دو کو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک کردیا گیا ہے لیکن تین لڑائی کے دوران میں جنگل میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے اہلکار ان کے علاوہ اس گروپ کے سربراہ علی کلورا سمیت سات اور ارکان کی تلاش میں چھاپا مار کارروائیاں کررہے ہیں۔

’مشرقی انڈونیشیا مجاہدین‘ نے حالیہ مہینوں میں متعدد پولیس اہلکاروں اور عیسائیوں کی ہلاکت کی ذمے داری قبول کرنے کے دعوے کیے ہیں۔اس گروپ کے جنگجوؤں نے مئی میں ضلع پوسو میں واقع گاؤں کالماگو میں چارعیسائیوں کو قتل کردیا تھا اور ان میں سے ایک مقتول کا سرقلم کردیا تھا۔انڈونیشی حکام کا کہنا ہے کہ اس گروپ نے یہ حملہ مارچ میں اپنے دو جنگجوؤں کی ہلاکت کا بدلہ چکانے کے لیے کیا تھا۔

ان دونوں مہلوک جنگجوؤں میں اس گروپ کے سابق لیڈر ابووردہ سانتوسو کا بیٹا بھی شامل تھا۔کلورا کے پیش رواس لیڈر کو انڈونیشی سکیورٹی فورسز نے جولائی 2016ء میں ہلاک کردیا تھا۔اس کے بعد سے اس جنگجو گروپ کے متعدد لیڈر اور ارکان انڈونیشی فورسز کی کارروائیوں میں ہلاک یا گرفتار ہوچکے ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں