حوثیوں کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخی بحالی امن کو تباہ کر دے گی: الریانی
صنعاء میں باغی حوثی ملیشیا کے زیر کنٹرول پارلیمنٹ نے ہفتے کے روز آئینی حکومت کے ہمنوا 39 ارکان پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر دی۔
یمنی وزیر اطلاعات معمر الاریانی کے مطابق یہ ایک جارحانہ اقدام ہے جو بحالیِ امن کی کوششوں کو برباد کر دے گا۔ الاریانی نے کہا کہ رکنیت کی منسوخی کا شکار ہونے والے ارکان پارلیمنٹ نے یمن میں ایرانی منصوبے اور ان کے حوثی آلہ کار کی مخالفت کی تھی۔ ان ارکان نے ریاست، اس کے آئینی اداروں، نظام اور قانون کے ساتھ کھڑے ہونے کی جرات کی۔ الاریانی کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک افسر کے ہاتھوں چلائی جانے والی (حوثی) ملیشیا کا یہ اقدام غیر آئینی ہے۔
یمنی وزیر نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور سلامنی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ ان جارحانہ اقدامات کی مذمت کریں جو امن کے حوالے سے حوثی ملیشیا کے حقیقی موقف کو عیاں کر رہے ہیں۔

رواں سال اپریل میں حوثی ملیشیا نے پارلیمنٹ کے 44 ارکان کی رکنیت منسوخ کی تھی۔ اس طرح اب تک مجموعی طور پر 83 ارکان کو پارلیمنٹ سے بے دخل کیا جا چکا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ صنعاء کی یمنی پارلیمنٹ کو تسلیم نہیں کرتی۔ وہ اس سے قبل آئینی حکومت کی ہمنوا پارلیمانی کونسل کے ساتھ تعامل کا فیصلہ کر چکی ہے۔ مذکورہ کونسل نے اپنا پہلا اجلاس دو برس قبل سیؤن شہر میں منعقد کیا تھا۔
گذشتہ ماہ کے آغاز میں بین الاقوامی یورپی یونین کی گورننگ کونسل نے حوثیوں کی غیر قانونی عدالتوں کی جانب سے 46 ارکان پارلیمنٹ کے خلاف جبری سزائے موت کے فیصلوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔