سعودی عرب اورعُمان مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون جاری رکھیں گے: مشترکہ اعلامیہ
سعودی عرب اورعُمان نے سیاسی ، سکیورٹی اور دفاعی سمیت مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون اور روابط جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیاہے۔
عُمان کے سلطان ہیثم بن طارق کے سعودی عرب کے دوروزہ دورے کے بعد سوموار کو جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کے مفاد میں اور عوام کے درمیان روابط کے فروغ کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔
اس ضمن میں بیان میں متعلقہ حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ سعودی عرب اور عُمان کے درمیان سرحدی گذرگاہیں کھولنے کا عمل تیز کریں۔ان سرحدی گذرگاہوں کے کھلنے سے سعودی عرب اور عُمان کے درمیان سامان تجارت کی رسد کو مربوط بنانے میں مدد ملے گی۔اس کے علاوہ دونوں ملکوں کے شہری کسی قسم رکاوٹ کے بغیر ایک دوسرے کے ملک میں آ اور جاسکیں گے۔
#Saudi Arabia’s King Salman bin Abdulaziz welcomes #Oman’s Sultan Haitham bin Tariq to Neom for the first official visit between the two leaders since the #COVID19 outbreak began. https://t.co/kjcYKq7XiX pic.twitter.com/MX6T9Xqv7n
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) July 11, 2021
بیان میں دونوں ملکوں کے حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ اقتصادی ، تجارتی ،سرمایہ کاری ، سلامتی ، ثقافتی ،سفارتی اور تعلیمی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے طے شدہ سمجھوتوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کو عملی جامہ پہنانے کا عمل تیز کریں۔
دونوں ملکوں نے سعودی ،عُمانی رابطہ کونسل کے قیام سے متعلق سمجھوتے کا خیرمقدم کیاہے۔دونوں ملکوں کے وزرائے خارجہ اس رابطہ کونسل کے سربراہ ہوں گے۔ سعودی اورعُمانی حکام نے نیوم میں اتوار کوشاہ سلمان بن عبدالعزیز اور عُمان کے سلطان ہیثم بن طارق کی موجودگی میں اس سمجھوتے پر دست خط کیے تھے۔اس سمجھوتے کا مقصد دونوں خلیجی ملکوں کے درمیان تمام شعبوں میں تعلقات کے فروغ کے لیے روابط کو مربوط بنانا ہے۔
یہ مشترکہ بیان سلطان ہیثم بن طارق کے نیوم کے دورےکے اختتام پر جاری کیا گیا ہے،جہاں انھوں نے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بات چیت کی تھی۔
انھوں نے سعودی عرب اور عُمان کےدرمیان گہرے تاریخی تعلقات کا جائزہ لیا اور انھیں مختلف شعبوں میں فروغ دینے کے طریقوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا تھا۔عُمانی سلطان کے وفد میں متعدد اعلیٰ عہدے دارشامل تھے۔انھوں نے اپنے سعودی ہم منصبوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے تبادلہ خیال کیا ہے۔