سعودی عرب میں موسم گرما کا پر فضا طلسماتی شہر 'النماص'

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سرسبزو شاداب قدرتی فضا سے بھرپور اور دھند کو اپنی آغوش میں لیے کسی قدرت مقام کو دیکھنا ہو تو سعودی عرب کا شہر النماص اپنے اندر ایسے ہی جادوئی اور طلمساتی ماحول کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔

شدید گرمیوں کے اس موسم میں سعودی عرب میں مقیم اگر کوئی شہری ایسے کسی پر فضا مقام کے معتدل موسم اور اس کے قدرتی حسن سے حظ اٹھانا چاہتا ہو تو النماص اس کا بہترین انتخاب ہوسکتا ہے۔

النماص شہر ایک پوری گورنری ہے جو سعودی عرب کے سرحدی علاقے عسیر کا حصہ ہے۔ گرمیوں کے موسم میں یہاں کا موسم معتدل اور فضا انتہائی خوش گوار ہوتی ہے۔ سیاح دوستوں اور خاندانوں کے ہمراہ النماص کا رخ کرتے اور کئی کئی روز تک یہاں ڈیرے ڈالے رکھتے ہیں۔

سعودی عرب کے محکمہ سیاحت نے سنہ 2021ء کے دوران ٹورزم کے حوالے سے ’ہماری گرمیاں آپ کی فضا‘ کےعنوان سے ایک پروگرام شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت جن سیاحتی منزلوں کا تعین کیا گیا ہے ان میں ایک اہم مقام النماص بھی ہے۔

النماص شہر کو اس کی سفید دھند کی بہ دولت ’دھند کا شہر‘ بھی کہا جاتا ہے۔ قدرتی موسم اور ماحول کے متلاشی اسے اپنی ایک پسندیدہ منزل کے طور پر دیکھتے ہیں۔

یہ شہر صرف اپنے پر فضا موسم اور خوش گوار قدرتی ماحول ہی کی وجہ سے ہرخاص وعام کی توجہ کا مرکز نہیں بلکہ یہ شہراپنے اندر تاریخ وثقافت کے گراں قیمت خزانوں کو بھی اپنی آغوش میں لیے ہوئے ہے۔ ’عقبہ تلاع‘ حجاز کا ایک ایسا تاریخی گاؤں ہے جو حجاز اور تہامہ کی وادیوں کے درمیان واقع ہے۔ اس گاؤں کا محل وقوع بھی النماص میں ہے۔ یہاں پر کئی تاریخی عمارتیں قدیم فن تعمیر کا نمونہ پیش کرتی ہیں۔

زیتون کے درختوں کی لکڑی سے بنے گھروں کی تکمیل کے لیے عسیر کے دو ملین سے زیادہ پتھر استعمال کیے گئے ہیں۔

سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ’ایس پی اے‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں النماص کی تاریخی، ثقافتی اور طبیعی اہمیت پر روشنی ڈالی ہے۔النماص میں ساتھ گنبدوں والا ایک محل دیکھنے والوں کو تین سو سال ماضی میں لے جاتا ہے۔ النماص میوزیم میں 1500 سے 2000 کے لگ بھگ فن پارے اور موجود ہیں۔

اس عجائب گھرمیں زرعی آلات اور کھانا پکانے کے برتن، ، چمڑے کی مصنوعات ، خواتین کے استعمال کی اشیا، زیورات پرانے ملبوسات،مردوں کے روایتی پہناوے،اسلحہ اور بندوقیں اور تیسری صدی ھجری کے دور کی قدیم نوادرات شامل ہیں۔

سیاحت کے لیے یہ علاقہ غیرمعمولی کشش رکھتا ہے۔ سیاحتی مقامات میں مریر پہاڑ، مریر سیرگاہ، آل قحطان گاؤں زیادہ مشہور ہیں۔ یہ مقامات کوہ سروات کی چوٹیوں پرواقع ہے جس کی بلندی سطح سمندر سے تین ہزار میٹر ہے۔

اس کے علاوہ النماص میں شعف آل ولید اور وادی زید قابل دید مقامات ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی وزارت سیاحت نے رواں موسم گرماں کے دوران سیاحوں کی سہولت کے لیے 11 اہم سیاحتی منزلوں کا تعین کیا ہے۔ یہ پروگرام ستمبر کے آخر تک جاری رہے گا جس میں 500 تاریخی، ثقافتی اور پر فضا مقامات کو شامل کیا گیا ہے۔ شہری اس پروگرام سے استفادے کے لیے’روح السعودیہ‘ ایپ کے ذریعے استفادہ کر سکتے ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں