یمن کی آئینی فوج نے البیضا گورنری کے الصومعہ ڈاریکٹوریٹ کوایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے قبضے سے آزاد کرالیا ہے۔
البیضا کے گورنرمیجر جنرل ناصر السوادی نے اتوار کو کہا کہ یمنی فوج ، عوامی مزاحمت اور حوثی ملیشیا کے مابین شروع ہونے والی لڑائی البیضا میں پھیل گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یمنی فوج البیضا گورنری کے ہیڈ کواٹر سے صرف چھ کلو میٹر کی مسافت پر ہے۔
انہوں نے صومعہ فرنٹ کے اگلےمورچوں پر جنگجوؤں کے حالات کا معائنہ کرتے ہوئےڈاریکٹوریٹ کو تحفظ فراہم کرنے اور پولیس کو فعال کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ لڑائی کے ذریعے الصومعہ ڈاریکٹوریٹ کو مکمل طور پر آزاد کرایا جا چکا ہے۔ یمنی فوج البیضا گورنری کے مرکز سے صرف چھ کلو میٹر دور ہے۔
سرکاری فوج اور حوثی ملیشیا کےدرمیان یہ لڑایی الصومعہ اورالزاھر آل حمیقان ڈاریکٹوریٹس میں ہوئی ہے جس میں حوثی ملیشیا کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
یمن کے شعبہ اطلاعات کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ البیضا شہر کے مشرق اور مغرب کے علاقوں میں دو اہم مقامات پرآئینی فوج اور اس کی معاون عوامی مزاحمتی فورسز کو غیرمعمولی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ حوثی ملیشیا بھاری جانی نقصان اٹھانے کے بعد پسپا ہوگئی ہے۔
ادھر حوثی باغیوں کے حمایتی ذرائع ابلاغ نے البیضا میں ہونے والی لڑائی میں درجنوں جنگجوؤں کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔