افغانستان نہ چھوڑنے پر طالبان کی ترک فوج کے خلاف کارروائی کی دھمکی
طالبان نے ترکی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ترک افواج نے افغانستان نہ چھوڑا تو ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔
طالبان نے آئندہ ماہ نیٹو اور امریکی افواج کے انخلا کے بعد کابل ائیرپورٹ کی حفاظت کے لیے ترکی کے فوجی دستوں کی افغانستان میں موجودگی کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ملکی افواج کے مکمل انخلا کے بعد جو ملک بھی یہاں رکے گا اس کو قابض سمجھا جائے گا۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے معاصر عزیز "عرب نیوز" کو انٹرویو میں کہا کہ ترکی افغانستان میں 20 سال سے موجود ہے تاہم اگر وہ اب بھی یہاں رکنا چاہتا ہے تو میں واضح کردوں کہ ترک افواج کو قابض فوج تصور کیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
طالبان ترجمان کا کہنا تھا کہ ترکی اسلامی ملک ہے اور ہم ان کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں، ترکی اور افغانستان کے درمیان بہت کچھ مشترکہ ہے لیکن اگر انہوں نے مداخلت کی اور اپنے فوجی افغانستان میں رکھے تو اس کی ذمہ داری ترکی پر ہی ہوگی۔
-
امریکا کی افغانستان میں جنگ کا علامتی خاتمہ؛جنرل آسٹن مِلرفوج کی کمان سے سبکدوش
افغانستان میں امریکی فوج کے کمانڈر جنرل آسٹن اسکاٹ مِلرآج سے باضابطہ طور پر اپنے عہدے سے سبکدوش ہورہے ہیں۔اس طرح افغانستان میں امریکا کی جنگ کا 31 ... بين الاقوامى -
امریکا کے بعد آسڑیلوی فوجی بھی افغانستان سے کوچ کر گئے
افغانستان سے امریکی اور غیر ملکی افواج کے جاری انخلا کے دوران طالبان کی بڑھتے ہوئے حملوں اور ملک کے بیشتر حصوں پر قابض ہونے کے بعد بھارت، چین نے اپنے ... بين الاقوامى -
افغانستان میں طالبان چین کی سرحد تک پہنچ گئے
افغانستان کے ایک تہائی حصے پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد رواں ہفتے طالبان تحریک کے عناصر شمال مشرقی صوبے بدخشاں تک پہنچ گئے ہیں۔ یہ پہاڑی علاقہ چین کے ... بين الاقوامى