جاپان میں آج پیر کے روز ایک عدالت نے دو امریکیوں کو بالترتیب 24 اور 20 ماہ کی جیل کی سزا سنائی ہے۔ ان دونوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے "نیسان" کمپنی کے سابق سربراہ کارلوس غصن کو جاپان سے فرار ہونے میں مدد فراہم کی۔ کارلوس کو جاپان میں بدعنوانی کے الزامات کا سامنا تھا۔
ٹوکیو کی عدالت نے امریکی اسپیشل فورسز کے سابق فوجی اہل کار مائیکل ٹیلر کو دو سال کی قید جب کہ اس کے بیٹے پیٹر کو بیس ماہ کی قید کی سزا سنائی۔
دونوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے دسمبر 2019ء میں جاپان کے مغرب میں واقع کینسائی کے ہوائی اڈے سے کارلوس غصن کو لبنان فرار کرانے کی منصوبہ تیار کیا تھا۔ دونوں باپ بیٹوں نے اس خدمت کے عوض کارلوس سے 13 لاکھ ڈالر کی رقم وصول کی تھی۔
مائیکل ٹیلر اور اس کے بیٹے پیٹر نے خود پر عائد الزام کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے فعل پر افسوس ہے۔
نیسان کمپنی کے سابق سربراہ کارلوس غصن اس وقت بین الاقوامی مفرور کی حیثیت سے اپنے آبائی وطن لبنان میں زندگی گزار رہے ہیں۔ لبنان اور جاپان کے درمیان مطلوبہ افراد کو حوالے کرنے کا کوئی سمجھوتا نہیں ہے۔
لبنان پہنچنے کے بعد کارلوس غصن نے کہا تھا کہ وہ جاپان میں "یرغمال" تھے۔ لہذا ان کے سامنے وہاں مر جانے یا فرار ہونے کے سوا کوئی راستہ نہ تھا۔