افغان طالبان تحریک نے آج بدھ کے روز باور کرایا ہے کہ وہ عید الاضحی کی تعطیلات میں اپنے دفاع کے سوا لڑائی کا کوئی جارحانہ اقدام نہیں کرے گی۔ تاہم تحریک نے سرکاری طور پر فائر بندی کا اعلان نہیں کیا ہے۔
طالبان کی جانب سے افغانستان میں وسیع پیمانے پر فوجی کارروائیوں کی جار ہیں۔ ان کارروائیوں کے دوران میں انہوں نے ملک میں اراضی اور سرحدی گزر گاہوں پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

طالبان ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ "میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ ہم عید کے دوران میں دفاعی پوزیشن میں ہیں"۔ ترجمان نے کوئی تفصیل نہیں بتائی۔
افغانستان میں عید کی تعطیلات جمعے کے روز تک جاری رہیں گی۔
ماضی میں عید کے مواقع پر طالبان تحریک حکومتی فورسز کے ساتھ لڑائی میں جنگ بندی کا اعلان کر دیا کرتی تھی۔ اس کے نتیجے میں افغانوں کو سکون کا سانس لینے اور نسبتا پر امن حالات میں اپنے گھر والوں سے ملاقات کا موقع مل جاتا تھا۔

طالبان کا حالیہ موقف افغان صدر اشرف غنی کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں صدر کا کہنا تھا کہ "طالبان جنگجو یہ ثابت کر چکے ہیں کہ وہ امن کو پائیدار بنانے کی کوئی نیت اور ارادہ نہیں رکھتے"۔ متحارب فریقین کے بیچ مذاکرات میں کوئی قابل ذکر پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔