ایران کا آبنائے ہرمز سے ماوراخلیج عُمان میں تیل کی برآمدات کے لیے نیا ٹرمینل فعال
ایران کے صدر حسن روحانی نے خلیج عُمان میں تیل کی برآمدات کے لیے ایک نیا ٹرمینل کھولنے کا اعلان کیا ہے۔اس کے ذریعے ایران آبنائے ہرمز کو استعمال کیے بغیر تیل بیرون ملک بھیج سکے گا۔
حسن روحانی نے جمعرات کے روز ایک براہ راست نشری تقریر میں کہا ہے کہ ایران نے ایک ہزار کلومیٹر طویل پائپ لائن کا افتتاح کردیا ہے اور مکران ریجن میں واقع جاسک کے برآمدی ٹرمینل کو تیل کی برآمدات کے لیے فعال کردیا ہے۔
ایران نے اس منصوبہ پر قریباً دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔اس کا مقصد نئے جاسک ٹرمینل کے ذریعے یومیہ 10 لاکھ بیرل تیل برآمد کرنا ہے۔
ایران کی وزارت تیل کی خبررساں ایجنسی شانا کے مطابق اس منصوبہ کے پہلے مرحلے میں تین لاکھ بیرل یومیہ تیل برآمد کیا جائے گا اور مستقبل قریب میں اس صلاحیت کو دس لاکھ بیرل یومیہ تک بڑھا دیا جائے گا۔
ایران کے اس منصوبہ پر ڈھائی سو سے زیادہ مقامی ٹھیکے داروں اور مینوفیکچروں نے کام کیا ہے اور اس کو دو سال کی مدت میں پایہ تکمیل کو پہنچایا ہے۔شانا کا کہنا ہے کہ اس منصوبہ کے فعال ہونے تک روزگار کے پانچ ہزار براہ راست اور پندرہ ہزاربالواسطہ مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران میں واقع آبنائے ہرمز ایک اہم آبی گذرگاہ ہے۔دنیا بھر میں تیل کی بیس فی صد تجارت اسی راستے سے ہوتی ہے اور تیل بردارجہاز یہیں سے ہوکر جاتے ہیں۔ایران ماضی میں امریکا سے کشیدگی کے تناظر میں کئی مرتبہ اس آبی گذرگاہ کو بند کرنے کی دھمکیاں دے چکا ہے۔