تونسی پارلیمنٹ پر دھاوے کی کوشش ناکام، غنوشی کا دھرنا جاری

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

تونس کے صدر سعید قیس کی جانب سے ملک کی منتخب پارلیمان کواپنی آئینی ذمہ داریوں کی انجام دہی سے روکنےکے فیصلے کے بعد ملک کی سب سے بڑے مذہبی سیاسی جماعت تحریک النہضہ نے راشد الغنوشی کی قیادت میں پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔

العربیہ اور الحدث چینلوں کے مطابق فوج نے پارلیمنٹ ہاؤس کی سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے جب کہ مذہبی جماعت تحریک النہضہ کے سربراہ راشد الغنوشی کی قیادت میں جماعت کے حامیوں نے پارلیمنٹ کا گھیراؤ کرنےاور عمارت پر دھاوا بولنے کی کی کوشش کی تاہم موقعے پرموجود فوج نے النہضہ اور اس کے حامیوں کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔

Advertisement

پارلیمنٹ ہاؤس کے تمام داخلی راستوں کے اندر اور باہر فوج کی بکتر بند گاڑیاں کھڑی ہیں۔ فوج اور النہضہ کے حامیوں کے درمیان کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔

النہضہ کے حامیوں نے العربیہ اور الحدث ٹی وی چینلوں کو بتایا کہ جماعت کے ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تھی مگر انہیں پیچھے ہٹا دیا گیا۔

خبر رساں ادارے ’رائیٹرز‘ کے مطابق تحریک النہضہ نے ملک بھر میں موجود اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے جاری دھرنے میں شرکت کریں۔

اطلاعات کے مطابق صدر قیس سعید اور تحریک النہضہ کے حامیوں کےدرمیان سنگ باری کا تبادلہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

العربیہ چینل کے مطابق معزول وزیراعظم ھشام المشیشی کو فوج کے ایک ہیڈ کواٹر میں منتقل کیا گیا ہے جب کہ ایک دوسرے ذریعے کا کہنا ہے کہ المشیشی کےاستعفے کے بعد وہ گھر پرنظرہیں۔ انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ شب صدر قیس سعید نے وزیراعظم ھشام المشیشی کو ان کےعہدے سے معزول کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی کارروائی ایک ماہ کے لیے منسوخ کردی ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں