سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایک میڈیکل ڈاکٹر کی انسان دوستی کی شہرت نہ صرف اندرون ملک ڈنکے کی چوٹ پر پھیل رہی ہے بلکہ اس ’عظیم مسیحا‘ کے چرچے سات سمندر پار بھی سننے کو ملتے ہیں۔
پروفیسر ڈاکٹر خالد العتیبی سعودی عرب میں طب کے پیشے سے وابستہ ہیں۔ وہ اپنا زیادہ سے زیادہ وقت بیماروں کے علاج اور ان کی مسیحائی میں صرف کرتے ہیں۔ سالانہ بنیاد پر ملنے والی تعطیلات کو بھی وہ ضائع نہیں جانے دیتے بلکہ سالانہ چھٹیوں میں وہ دنیا کے پسماندہ ممالک کا سفر کرتے ہیں۔ وہ اپنے ساتھ مختلف امراض کے علاج کے ماہر لے جاتے ہیں جہاں وہ دن کے 12 گھنٹے بیماروں کے علاج اور ان کی طبی مدد میں گذارتے ہیں۔

ڈاکٹر العتیبی نے سنہ 1996ء میں گردوں کے ماہر کے طور پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور مشرق وسطیٰ میں گردوں کی رسولی کے پہلے سرجن کے طور پر شہرت حاصل کی۔
انہوں نے انسانیت کے جذبے کو مزید پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا پر ایک نیٹ ورک بنایا جہاں وہ نہ صرف ماہر ڈاکٹروں کے ذریعے لوگوں کی طبی رہ نمائی کرتے ہیں بلکہ خود بھی مفت طبی مشورے دیتے ہیں۔
ان کی انہی خدمات کی بہ دولت انہیں الشیخ حمدان بن راشد آل مکتوم ایوارڈ سے نوازا گیا۔ متحدہ عرب امارات میں انہیں اتنی قدر ومنزلت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کہ ان کی تصاویر دبئی کے برج الخلیفہ پر آویزاں کی گئی۔
سٹیل ہینگر اور اینڈو سکوپی
سوشل میڈیا پر ڈاکٹر العتینی نے ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ وہ سعودی عرب کے دور دراز علاقے کے ایک ہسپتال میں آپریشن کر رہے تھے جہاں پر اینڈو سکوپی کی سہولت میسر نہیں تھی۔ انھوں نے کپڑے لٹکانے والے سٹیل ہینگر کا پلاسٹک اتار کر اسے اچھی طرح سینی ٹائز کیا اور پھر اس کی مدد سے اینڈو سکوپی آلے کا کام لیتے ہوئے اپنی فری میڈیکل کیمپ میں کئی کامیاب آپریشن کیے۔

ڈاکٹر العتیبی نے بتایا کہ میں مملکت کے دور افتادہ علاقے میں ڈائیلاسز کر رہا تھا۔ اس وقت ہماری اینڈو سکوپی مشین خراب ہو گئی تو میں نے کپڑے لٹکانے والے سٹیل ہینگر کو بامر مجبوری اچھی طرح سینی ٹائز کیا اور اسے مریض کی ڈائیلاسز مکمل کرنے کے لیے متبادل اینڈو سکوپی آلے کے طور پر استعمال کیا۔ میرے اس واقعے کو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ پذیرائی ملی۔
افریقی ملکوں میں رضاکارانہ طبی خدمات
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر العتیبی نے بتایا کہ انہوں نے کئی افریقی ملکوں میں سفر کے دوران مریضوں کی رضا کارانہ طبی مدد کی۔ افریقا میں وہ پچیس سال قبل ایک رضا کارانہ مشن پر گئے۔ ان کا کہنا ہے کہ انسان دوستی کے جذبے میں وہ ڈاکٹر عبدالرحمان السمیط سے بے حد متاثر ہیں۔

انہوں نے کئی سال قبل جنوبی سوڈان اور جوبا کے علاقے میں طبی خدمات انجام دیں۔ اس کے علاوہ سیرالیون، جزائر القمر، زنجبار جیسے ممالک میں سات سے دس دن کے ٹور میں لوگوں کو رضا کارانہ طور پر طبی امداد فراہم کی۔