ترکی کے زیر کنٹرول شمالی شام کے علاقوں میں تین ترک فوجی ہلاک اور آٹھ دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔
انقرہ وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ دہشت گردوں نے گذشتہ روز ہفتے کو سرحد کے جنوبی علاقے میں ایک ترک فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ وزارت دفاع کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ حملہ آور کس گروپ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
المرصد السوري: ارتفاع قتلى الجيش التركي إلى ٣ شرق حلب
— العربية (@AlArabiya) July 24, 2021
#العربية pic.twitter.com/GADuC3jcei
بتایا جاتا ہے کہ ترکی نے اپنے سرحدی علاقے داعش کے عسکریت پسندوں کی دہشت گردی سے محفوظ رکھنے کے لیے 2016 میں آپریشن فرات شیلڈ کا آغاز کیا تھا۔
فرات شیلڈ خطے میں ترکی کی سرحد کے قریب جارابلس اور الباب قصبے بھی شامل ہیں۔ وزارت کے مطابق اس حملے کے بعد دہشت گردی کے ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
انقرہ، شامی کرد عوام کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی یونٹ (وائی پی جی) کو کالعدم عسکریت پسندوں کے طور پر دیکھتا ہے۔ یہ عسکریت پسند ترک ریاست کے خلاف مہلک شورش برپا کر رہے ہیں۔