کل اتوار کو جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں 400 میٹر فری اسٹائل تیراکی مقابلے میں تونس کے احمد الحفناوی نے حیران کن طورپر کامیابی حاصل کی حالانکہ اپنی سست روی کی وجہ سےوہ فائنل میں کوالیفائی کرنے والوں میں سب سے زیادہ پیچھےتھا۔ اس نے یہ تصور بھی نہیں کیا تھا کہ صورتحال اس کے حق میں آجائے گی لیکن آخر کاراس کی قسمت چمک اٹھی۔ مقابلے کے آخری چند میٹروں میں اس نے پانسہ پلٹ دیا اور اپنے حریف تیراکوں کو پیچھے چھوڑ کر طلائی تمغہ اپنے نام کرلیا۔ یہ مقابلہ تین منٹ 43.36 سیکنڈ کے دورانیے پر مشتمل تھا۔
اس مقابلے میں چاندی کا تمغہ ایک 26 سالہ آسٹریلیائی تیراک Jack McLoughlin نے حاصل کیا جو ریس میں دوسرے نمبر آیا اور 0.16 سیکنڈز کے وقفے سے ہدف تک پہنچا۔ دسویں نمبر پر آ گیا۔ کانسی کا تمغہ 22 سالہ امریکی کیرن اسمتھ نے حاصل کیا جو کہ گولڈ میڈل جیتنے کے لیے پرجوش تھا۔امریکی میڈیا میں آنے والی رپورٹس کے مطابق امریکی تیراک تین منٹ 43 سکینڈز کے مقابلے میں تیسرے نمبر پر رہا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں تونسی تیراک18 سالہ الحفناوی کو ہدف تک پہنچنے کے لیے بھرپور کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔