مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے سرکاری شعبوں میں کام کرنے والے مذہبی سیاسی جماعت اخوان المسلمون کے وفاداروں کو ملازمت سے محروم کرنے کے ایک نئے قانون کی منظوری دی ہے۔
صدر السیسی نے 2021 کے ایکٹ نمبر 135 کی توثیق کی جس میں 1972 کے قانون نمبر 10 کی کچھ شقوں میں ترمیم کرکے سول سروس کے قانون میں تادیبی کارروائی کے طور پر ملازمین کو برطرف کرنے کے قانون کی منظوری دی ہے۔ اس سے قبل جولائی میں مصری پارلیمنٹ سے اس قانون کی منظوری دی گئی تھی۔

اس قانون کا اطلاق ریاست کے انتظامی اداروں کی اکائیوں کے ان ملازمین پر ہوگا جن کا تعلق کالعدم مذہبی جماعت اخوان المسلمون کے ساتھ ہے۔ ان اداروں کی فہرست میں وزارتیں، سرکاری محکمے، سرکاری ادارے، مقامی انتظامیہ کے یونٹ، عوامی ادارے اور دیگر ایجنسیاں جن کے پاس خصوصی بجٹ ہے۔
خصوصی قوانین یا قواعد و ضوابط اور سیکٹر کمپنیوں اور عوامی کاروباری شعبے کی کمپنیوں میں کام کرنے والے ادارے شامل ہیں۔ ایسے تمام ملازمین کی برطرفی کے پابند ہوں گے جن کا تعلق کالعدم مذہبی جماعت کے ساتھ ہے۔
-
مصر: جزیرہ نما سیناء میں واقع قصبہ شیخ زوید میں جنگجوؤں کاحملہ، پانچ فوجی ہلاک
مصر کے شورش زدہ علاقے جزیرہ نماسیناء میں واقع قصبے شیخ زوید میں ایک چیک پوسٹ پر داعش کے جنگجوؤں نے ہفتے کے روزحملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں پانچ فوجی ... مشرق وسطی -
مصر: بیوی کے پیچھے دوڑنے والا شوہر سڑک پر گر کر فوت ہوگیا
مصر میں ایک شخص اپنی بیوی کے تعاقب کے دوران میں سڑک پر دل کا دورہ پڑنے سے گر کر فوت ہو گیا۔ دونوں میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہوا تھا جس کے بعد اس کی ... بين الاقوامى -
مصر: 12 سال سے طب کے پیشے کوبدنام کرنے والا عطائی گرفتار
مصری حکام نے ایک ایسے شہری کو گرفتار کیا جس نے ڈاکٹر کا بھیس بدل کر 12 سال سے لوگوں کے ساتھ دھوکہ دہی کی اور طب کے پیشے کو بدنام کیا ہے۔سیکیورٹی سروسز ... بين الاقوامى