ہمہ جہت سیاسی تجربے کی حامل ایک امریکی خاتون سیاست دان کو کیتھی ہاکول کو نیویارک کی نئی گورنر مقرر کیا گیا ہے۔ ہاکول کا نیو یارک کی ایک سٹی کونسل سے واشنگٹن کے کیپٹل ہل تک پہنچنے کا سفر کافی دلچسپ اور طویل ہے۔
نیو یارک کی ڈپٹی گورنر کی حیثیت سے ریاست کی چین آف کمانڈ میں نمبر دو وہ دو ہفتوں میں گورنر اینڈریو کوومو کی جگہ گورنر کے عہدے پر فائز ہو جائیں گی۔ اینڈریو نے جنسی ہراسانی سکینڈل سامنے آنے کے بعد مُنگل کو استعفیٰ دے دیا تھا۔
باسٹھ سالہ ہاکول نے ٹویٹر پر لکھا کہ میں گورنر کوومو کے استعفیٰ دینے کے فیصلے سے اتفاق کرتی ہوں۔ یہ نیو یارک کے بہترین مفاد میں اور ایک درست فیصلہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ دیکھتے ہوئے کہ میں نے حکومت کی تمام سطحوں پر خدمات انجام دی ہیں اور چین آف کمانڈ میں اگلے نامزد امیدوار کی حیثیت سے میں ریاست نیویارک کے 57 ویں گورنر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے تیار ہوں۔
14 سال سے ہاکول ہیمبرگ کی سٹی کونسل کی ممبر رہیں۔ یہ ان کے آبائی شہر بفیلو کا ایک قصبہ ہے جس کی آبادی 55،000 ہزار اور یہ نیو یارک شہر سے چھ گھنٹے کی مسافت پر ہے۔
ڈٰیموکریٹک سیاست دان جوآن کسنر نے ایک بیان میں ہاکول کے گورنر منتخب ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہاکول ہیمبرگ میں پلی بڑھی ہئں اور ہمیں اس پر بہت فخر ہے کہ وہ نیو یارک کی پہلی خاتون گورنر بن گئی ہیں۔ انہوں نے سنہ1997 سے 2007 تک سٹی کونسل میں ہاکول کے ساتھ خدمات انجام دیں۔
ہیمبرگ میں ہاکول کے تجربے کے بعد نیو یارک کے گورنر ایلیوٹ سپٹزر نےسنہ 2008ء میں انہیں ایری کاؤنٹی کا چیف آف اسٹاف مقرر کیا تھا۔
سنہ 2011 میں ہاکول نے کانگریس کے ٹکٹ الیکشن جیتا جو کہ 40 سالوں میں کسی ڈیموکریٹ نے نہیں جیتا تھا۔