ترکی میں آگ بجھانے کی کارروائی میں شریک روسی طیارہ گر کر تباہ؛آٹھ افراد ہلاک
ترکی کے جنوب میں واقع پہاڑی علاقے میں آگ بجھانے کی کارروائی میں مصروف روس کا ایک طیارہ گر کر تباہ ہوگیا ہے۔اس حادثے میں طیارے میں سوار تمام آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے ہفتے کے روز اس حادثے کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ ترکی نے فائر فائٹنگ طیارے کو کرائے پر لے رکھا تھا۔اس نے بتایا ہے کہ ’’بیریف بی ای-200 طیارہ ترکی کے جنوبی صوبہ عدنہ میں اترنے کی کوشش کے دوران میں گرکرتباہ ہوا ہے۔اس میں روسی فوج کے پانچ اہلکار اور تین ترک افسر سوار تھے۔‘‘
ترکی کی سرکاری خبررساں ایجنسی اناطولو کے مطابق روسی طیارہ ترک نظامت عامہ برائے جنگلات کے زیرانتظام تھا۔امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردی گئی ہے اور یہ حادثہ کہرامن ماراس شہر کے نزدیک پیش آیا ہے۔وہیں سے اس طیارے میں آگ لگنے اور پھر گر کر تباہ ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ روسی طیارہ اس سے پہلے ترکی کے صوبہ انتالیہ میں بھی آگ بجھانے کی امدادی سرگرمیوں میں مصروف رہا تھا۔
کہرامن ماراس کے گورنر عمرفاروق قوسکن نے بتایا ہے کہ ’’علاقے میں درختوں پر بجلی گرنے کے بعد آگ لگی تھی۔ہم نے اس پر قابو پانے کے لیے ایک طیارہ بھیجا تھا لیکن اس سے ہمارا رابطہ منقطع ہوگیا تھا اوراب پتا چلا ہے کہ وہ گر کر تباہ ہوگیا ہے۔‘‘
ترکی کے بحرمتوسط کے کنارے واقع خطے میں جولائی کے آخر میں جنگلوں میں آگ لگی تھی اور اس نے ہزاروں ایکڑ پر پھیلے ہوئے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔سمندرکنارے واقع دو صوبے مگلہ اور انتالیہ اس خوف ناک آتش زدگی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
ترکی کے وزیرجنگلات بکیرپاک دیمیرلی نے جمعرات کو ایک بیان میں بتایا تھا کہ گذشتہ 16 روز کے دوران میں 299 مقامات پر لگی ہوئی آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔اس جنگلی آگ میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ترکی کے علاوہ بحرمتوسط کے کنارے واقع خطے کے دوسرے ممالک میں واقع جنگلات بھی آگ کی لپیٹ میں ہیں۔ وہاں گرمی کی شدت کی وجہ سے گذشتہ دو تین ہفتوں سے آگ لگی ہوئی ہے اور اس خوف ناک آتش زدگی سے ان کے بہت سے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔
موسمیاتی سائنس دانوں کا کہنا ہے:اس میں ذرا شک نہیں کہ کوئلے ، تیل اور قدرتی گیس کو جلانے سے رونما ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں زیادہ سنگین واقعات رونما ہورہے ہیں۔اب گرمی میں شدت آرہی ہے،جنگلوں میں آتش زدگی کے واقعات رونما ہورہے ہیں،خشک سالی ،سیلاب اور طوفان بھی اسی کا شاخسانہ ہیں۔