فلسطینی اتھارٹی کی القدس میں آگ بُجھانے میں اسرائیل کی مدد

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

یروشلم کے پہاڑوں کے مختلف علاقوں میں لگنے والی آگ بُجھانے میں فلسطینی اتھارٹی نے اسرائیل کو مدد فراہم کی ہے۔

فلسطینی شہری دفاع کے عہدیداروں نے اخبار ’الشرق‘ کو بتایا کہ چار فلسطینی فائر فائٹنگ ٹیمیں اسرائیلی فائر فائٹنگ ٹیموں کےساتھ مل کر دو دن سے القدس میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہی ہیں۔

Advertisement

اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے آگ بجھانے کے لیے جاری ریسکیو آپریشن میں معاونت پر صدر محمود عباس کا شکریہ ادا کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے فائر فائٹرز بھیجنے کے اس اقدام پر ہم صدر عباس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

ٹویٹر پیج پر شائع ہونے والے اپنے بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ زندگی بچانا ہماری باہمی ذمہ داری اور ہم سب کا مشترکہ مفاد ہے۔

اتھارٹی کے اس اقدام نے فلسطینیوں میں سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ بحث میں حصہ لینے والوں میں سے بعض اسرائیل کی آگ بجھانے میں معاونت کی حمایت اور بعض اس کی مخالفت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ حامیوں کا کہنا ہے کہ القدس میں لگنے والی آگ بجھانے میں اسرائیل کی مدد فلسطینی جنگلات اور درختوں کی حفاظت کے زمرے میں آتی ہے اگرچہ وہ جنگلات اس وقت اسرائیل کے کنٹرول میں ہیں۔ مخالفین اور ناقدین نے اسے اسرائیلی فوج ک مدد کے مترادف قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب ۔ اسرائیل جنگ کے دوران مشرقی یروشلم پر قبضہ کیا تھا۔ کچھ عرصہ پیشتر اسرائیل نے القدس کو صہیونی ریاست کا غیر منقسم دارالحکومت قرار دیا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں