حاکمِ دبئی شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے 19اگست کو عالمی یوم انسانی کے موقع پراعلان کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات خیراتی اداروں اور انسانی امداد کی سرگرمیوں میں مصروف کارکنوں کوان کی کوششوں اور قربانیوں کےاعتراف میں گولڈن ویزے کی پیش کش کرے گا۔
یو اے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی (وام) کے مطابق یہ اعلان شیخ محمد نے انسانی کارکنوں کو طویل مدت کے اقامتی ویزے دینے کے لیے کیا ہے۔
انسانی ہمدردی کا عالمی دن ہرسال 19اگست کومنایاجاتا ہے تاکہ انسانی کارکنوں کے کام کا احترام کیا جاسکے اور انسانی مقاصد کے لیے کام کرتے ہوئے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کرنے والوں کوخراج عقیدت پیش کیا جا سکے۔
شیخ محمد نے ،جومتحدہ عرب امارات کے نائب صدر اور وزیراعظم بھی ہیں،کہا:’’عالمی یوم انسانی کے موقع پر ہم متحدہ عرب امارات میں بے لوث ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ہمارا ملک دنیا کےسب سے بڑے انسانی مراکزمیں سے ایک ہے،ہم خیراتی اداروں اورامدادی پیشہ ورافراد کی امداد کا اعلان کرتے ہیں جنھوں نے پسماندہ طبقات کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی زندگیاں وقف کردی ہیں۔‘‘
انھوں نے کہا کہ ’’امدادی کارکن متحدہ عرب امارات کے سفیراور رول ماڈل ہیں۔وہ ہم سب کے لیے قابل فخر ہیں۔خیرات اماراتی معاشرے اور ثقافت کا بنیادی جزو ہے اور ہم اگلے 50 سال میں سب سے زیادہ متحرک انسانی منزل بننے کے خواہاں ہیں۔‘‘
ان کا کہنا تھا کہ ’’یواے ای نے ہمیشہ متاثرکن انسانی اقدامات کی قیادت کی ہے اور ان پرعمل درآمد کرنے والوں کو بااختیار بنایا ہے اور ملک کے قیام کی گولڈن جوبلی کے سال میں وہ آیندہ پانچ دہائیوں میں انسانی کوششوں کا عالمی رہنما بننے کا خواہش مند ہے۔‘‘
شیخ محمد نے یواے ای کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے 2011ء میں دبئی انٹرنیشنل ہیومینٹیرین سٹی (آئی ایچ سی) قائم کیا تھا اور یہ انسانی مقاصد کی قیادت کی کوششوں کی ایک مثال ہے۔
دنیا کی سب سے بڑی انسانی منزل آئی ایچ سی ایک غیر منافع بخش، آزاد اورفری زون اتھارٹی ہے اور یہ اقوام متحدہ کی تنظیموں،غیر منافع بخش اورغیر سرکاری تنظیموں اور تجارتی کمپنیوں پر مشتمل 80 سے زیادہ ارکان کی میزبانی کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات نہ صرف ایک اقتصادی مرکز ہے بلکہ آج یہ ایک انسانی مرکز بھی ہے۔
واضح رہے کہ اس سال اقوام متحدہ کے زیراہتمام عالمی انسانی دن کاموضوع ’انسانیت کی دوڑ‘اور’حقیقی ہیروز کی حمایت‘ہے۔اس موقع پرعالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امدادی سرگرمیوں میں مصروف اورانسانی شعبوں میں کام کرنے والے کارکنوں کو محفوظ اور معاون ماحول مہیا کرے اور اس طرح ان کی مدد کرے۔