افغانستان میں امریکا اور نیٹو کے چھوڑے گئے ہتھیاروں کا حساب لگا رہے ہیں: طالبان
طالبان کہا ہےکہ وہ افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کے چھوڑے ہوئے ہتھیاروں کی گنتی کرکے ان کا حساب لگانے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تحریک کے رہ نماؤں نے افغان سکیورٹی فورسز کے مستقبل پر بات چیت شروع کر دی ہے۔
طالبان نے افغان دارالحکومت کے ہوائی اڈے پر ہونے والی افراتفری کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کابل ہوائی اڈے پر ہونے والی افراتفری کے لیے ہمیں ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔
کل جمعرات کو’جی سیون‘ ممالک کی سربراہ کانفرنس میں طالبان پر زور دیا گیا ہے کہ کابل سے نکلنے کی کوشش کرنے والوں کے کومحفوظ راستہ فراہم کریں۔ گروپ سیون کی طرف سے طالبان کے بارے میں یہ پہلا باضابطہ تبصرہ ہے جس میں طالبان سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک چھوڑنے والے شہریوں کے راستے میں رکاوٹیں نہ کھڑی کریں۔
برطانوی دفتر خارجہ کے مطابق وزراء نے طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ غیر ملکی شہریوں اور افغانیوں کے محفوظ راستے کو یقینی بنائیں۔
برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک راب نے ایک بیان میں کہا کہ گروپ آف سیون کے وزرائے خارجہ نے جمعرات کو عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ افغانستان میں بحران کو مزید بڑھنے سے روکا جائے۔
’جی 7 ‘کے وزراء خارجہ کی ایک میٹنگ کے بعد راب کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا جی 7 کے وزراء بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ افغانستان میں بحران کو بڑھنے سے روکنے کے لیے مل کر کام کریں۔