مکہ المکرمہ ریجن میں نادر جانوروں کے تحفظ کے لیے قائم امام سعود بن عبدالعزیز قدرتی پناہ گاہ [ریزرو] میں ماحولیاتی تحفظ کی ذمہ داری ادا کرنے والے خصوصی اسکواڈ نے شہریوں کو ماحولیاتی نظام کی خلاف اقدامات کی پاداش میں گرفتار کر لیا ہے۔ گرفتار ملزمان پر شاہی ریزرو میں بلا اجازت داخلے اور نایاب جنگلی الریم ہرن کے شکار کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ماحولیاتی تحفظ کے لیے بنائی گئی خصوصی فورس کے ترجمان میجر رائد الملکی نے بتایا کہ گرفتار افراد کے قبضے سے آتشیں اسلحہ، ایئر گن، گولہ بارود اور شکار میں استعمال ہونے والے آلات ملے ہیں۔
سرکاری ترجمان نے کہا کہ نادر ہرن کا شکار سعودی عرب میں ممنوع ہے۔ ایسے نادر جانوروں کے شکار کی سزا 25،000 ریال سے 30ملین ریال مقرر کی گئی ہے جبکہ اسی جرم میں 10 سال تک قید کی سزا بھی دی جا سکتی ہے۔
میجر المالکی نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ممنوعہ شکار کی کسی بھی کوشش کے بارے میں مجاز حکام کو اطلاع دیں تاکہ ملزمان کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔