افغانستان میں امریکی ڈرون حملےمیں داعش کےدو’ہائی پروفائل‘اہداف ہلاک: پینٹاگان کادعویٰ
امریکا کے محکمہ دفاع پینٹاگان نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں ایک ڈرون حملے میں داعش کے دو ہائی پروفائل اہداف ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا ہے۔
امریکی فوج کے میجرجنرل ہانک ٹیلرنے ہفتے کے روز ایک بیان میں کہا ہےکہ افغانستان میں داعش کے الخراسان گروپ کے ایک ’سہولت کار اور ایک منصوبہ ساز‘کو ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے لیکن انھوں نے دونوں مہلوکین کی شناخت نہیں بتائی ہے۔پینٹاگان نے قبل ازیں داعش کےایک ہدف کی ہلاکت کی اطلاع دی تھی۔
امریکی فوج نے جمعرات کو کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پرخودکش بم حملے کے جواب میں یہ کارروائی کی ہے۔ہوائی اڈے کے باہر دو دھماکوں میں دسیوں افغان اور 13 امریکی فوجی ہلاک اور ایک سو کے لگ بھگ افراد زخمی ہوگئے تھے۔
افغانستان میں سخت گیرجنگجو گروپ داعش کی شاخ نے اس تباہ کن حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔پینٹاگان نے بھی کہا تھا کہ اس حملے کے پیچھے داعش الخراسان کا ہاتھ کارفرما ہے۔
امریکی صدرجوبائیڈن نے حملہ آوروں کے خلاف جوابی کارروائی کا عزم ظاہرکیا تھا اورکہا تھا کہ ’’ہم معاف نہیں کریں گے،ہم نہیں بھولیں گے.ہم آپ کا شکارکریں گے اور آپ سے انتقام لیں گے۔‘‘
جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں انھوں نے کہا کہ ’’میں اپنے ملک کے مفادات اور اپنے عوام کا ہر قیمت پردفاع کروں گا۔‘‘
دریں اثنا امریکااوراس کے اتحادیوں کے 31 اگست سے قبل افغانستان سے مکمل انخلا کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔امریکی فوجیوں سمیت غیرملکیوں اورہزاروں افغانوں کوکابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں سے پروازوں کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا جارہا ہے۔