افغانستان وطالبان

طالبان کوامریکی فوج پرطیارے، ہیلی کاپٹراورآلات تباہ کرنے پرغصہ

امریکیوں نے افغانستان سے انخلا سے قبل ہمارے ’قومی اثاثے‘ تباہ کردیے: انس حقانی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

طالبان نے امریکا پرافغانستان سے انخلا سے قبل فوجی طیاروں ،ہیلی کاپٹروں ،تکنیکی آلات اور سازوسامان کو جان بوجھ کر تباہ کرنے پر سخت غصے کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکیوں نے توہمارے ’’قومی اثاثے‘‘ تباہ کردیے ہیں۔

افغان نیوزایجنسی آریانا کے مطابق طالبان کے سینیر رکن انس حقانی نے کہا ہے کہ ’’امریکا نے جان بوجھ کر ہیلی کاپٹروں،فوجی گاڑیوں اور تنصیبات سمیت فوجی آلات کو تباہ کیا ہے۔‘‘

انھوں نے کہا کہ ’’وہ ہمیں برسوں سے تباہ کاراور تخریب کار کہتے رہے تھے لیکن اب آپ دیکھ سکتے ہیں کہ تباہ کار کون ہے؟انھوں نے ہمارے قومی اثاثوں کو تباہ کیا ہے۔‘‘

کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تباہ شدہ دسیوں طیاروں ، فوجی گاڑیوں ، ہیلی کاپٹروں اور فوجی آلات کی فوٹیج سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے۔امریکی فوجیوں کے آخری دستے نے روانگی سے پہلے ہوائی اڈے پر متعدد طیاروں اوربکتربند گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ہائی ٹیک راکٹ دفاعی نظام کو بھی ناکارہ بنا دیاتھا۔طیاروں کے کاک پٹ کی کھڑکیاں توڑدی تھیں اور ان کے ٹائروں کو گولیاں مارکر اڑادیا تھا۔

امریکا کی مسلح افواج کی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی نے بتایا کہ طالبان کے ملک پر کنٹرول کے بعد گذشتہ دو ہفتوں کے دوران میں انخلا مکمل کرنے سے قبل امریکی فوجیوں نے 73 طیاروں اورہیلی کاپٹروں کو’غیرفوجی‘یا ناکارہ بنا دیا تھا۔

انھوں نے کہا کہ پینٹاگون نے 14 اگست کوافغانستان سے فضائی انخلا شروع کرنے سے قبل کابل کے ہوائی اڈے کو چلانے کے لیے قریباً 6000 فوجیوں کی ایک فورس تشکیل دی تھی۔

امریکی فوج نے 70 کے قریب ایم آر اے پی بکتربند ٹیکٹیکل گاڑیوں کو تباہ کیا ہے۔ویسے یہ بارودی سرنگ کے حملوں میں تباہ نہیں ہوتی ہیں اور انھیں دشوار گذار علاقوں میں بھی محفوظ خیال کیاجاتا ہے۔ان میں سے ایک گاڑی پردس لاکھ ڈالر تک لاگت آتی ہے –اس کے علاوہ اس نے 27 ہموی گاڑیوں کو بھی ناکارہ بنادیا ہے۔

امریکی فوج نے اپنی باقیات میں سی۔ریم سسٹم یعنی کاؤنٹر راکٹ،آرٹلری اور مارٹر بھی چھوڑا تھاجو ہوائی اڈے کو راکٹ حملوں سے بچانے کے لیےاستعمال کیا جاتا تھا۔اس نظام نے گذشتہ سوموار کو داعش کے پانچ راکٹوں کو ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے سے روکنے میں مدد دی تھی لیکن امریکیوں نے اس نظام کوبھی مفلوج اور بے کار کردیا ہے۔

جنرل میکنزی نے کہا کہ ’’ہم نے ان نظاموں کو ’’غیرفوجی‘‘ بنادیا ہے تاکہ وہ پھر کبھی دوبارہ استعمال نہ ہوسکیں۔ہمارے نزدیک سب سے اہم ہماری فورسز کا تحفظ تھا،چہ جائیکہ ہم ان نظاموں کو (افغانستان سے)واپس لاتے۔‘‘

تاہم طالبان نے 15 اگست کو ملک پر کنٹرول کے بعد تحلیل شدہ افغان فورسز کے بھاری ہتھیاروں اور اسلحہ پر قبضہ کر لیا ہے۔انھیں امریکا نے گذشتہ برسوں کے دوران میں یہ اسلحہ مہیا کیا تھا۔

ایک امریکی عہدہ دار نے گذشتہ ماہ رائٹرز کوبتایا تھا کہ طالبان نے امریکی ہمویوں سمیت دوہزار سےزیادہ بکتربند گاڑیوں،40 طیاروں اور ہیلی کاپٹروں پر قبضہ کیا ہے۔ان میں یو ایچ 60 بلیک ہاکس ،اسکاؤٹ اٹیک ہیلی کاپٹر اور اسکین ایگل فوجی ڈرونز بھی شامل ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں