صنعاءکاہوائی اڈا ایران اورحزب اللہ کے زیراستعمال ہونےکے سبب بند کردیا گیا:یمنی حکومت
یمن میں حوثی ملیشیا نے صنعاء کا بین الاقوامی ہوائی اڈا ایران اور لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے زیراستعمال ہونے کی وجہ سے بند کردیا ہے۔
یمنی وزیراطلاعات معمرالاریانی نے الزام عاید کیا ہے کہ ایران اور حزب اللہ صنعاء کے ہوائی اڈے کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ کے علاوہ تکنیکی ماہرین کی آمد کے لیے راہداری کے طور پراستعمال کررہے ہیں۔
یمنی وزیرکا کہنا ہے کہ ’’ہم حوثی ملیشیا کو صنعاء کے ہوائی اڈے کی بندش کا ذمہ دار سمجھتے ہیں کیونکہ حوثیوں نے اس ہوائی اڈے کو ایران اور لبنانی حزب اللہ کے ماہرین کے ملک میں داخلے کی راہداری میں تبدیل کر دیا ہے۔‘‘
واضح رہے کہ عرب اتحاد اور یمن کی قانونی حکومت کا2015 میں جنگ کے آغازسے ملک کی فضائی حدود پر کنٹرول ہے مگر دارالحکومت کے ہوائی اڈے کو انسانی امداد لے کر آنے والی پروازوں کے لیے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ایران کے حمایت یافتہ حوثی شیعہ باغی قبل ازیں بھی صنعاء کے بین الاقوامی ہوائی ڈے کو مال بردار امدادی طیاروں کے لیے بند کرچکے ہیں۔
سعودی عرب اور یمنی حکومت حوثیوں کوجنگ بندی کے لیے مذاکرات کی پیش کش کرچکے ہیں لیکن وہ اس پیش کش کو مستردکرچکے ہیں اورانھوں نے ابھی تک کوئی مثبت جواب نہیں دیا ہے۔
حوثی جنگجو یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کے ساتھ ملاقات سے بھی انکارکرچکے ہیں۔انھوں نے حالیہ مہینوں کے دوران میں یمن کے شمال میں حکومت کے آخری مضبوط گڑھ مآرب پراپنی جارحیت بڑھا دی ہے اور سعودی عرب پر بموں سے لدے ڈرونزاورمیزائلوں سے حملے تیز کررکھے ہیں۔