افغانستان میں کابل کا ہوائی اڈا بین الاقوامی کمرشل پروازوں کے لیے کھل گیا
افغانستان کے محکمہ شہری ہوابازی نے پیر کے روز ایک اعلان میں بتایا ہے کہ کابل ہوائی اڈے کو بین الاقوامی کمرشل پروازوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ۱۵ اگست سے کابل ہوائی اڈے پر ہزاروں غیر ملکیوں اور امریکی فوج کے ساتھ کام کرنے والے افغانوں کی بڑی تعداد کے جمع ہونے کے بعد افراتفری کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی، تاہم اب ہوائی اڈے کی ضرورت مرمت کے عمارت میں نسبتاً سکون ہے۔
افغانستان کی اقتصادی صورت حال کا دارو مدار بین الاقوامی امداد اور غیر ملکی کرنسی پر ہے۔ طالبان پر افغانستان کے کنڑول کے بعد ان دونوں میں تعطل آ گیا ہے۔
افغانستان میں مالی ضروریات کی تکمیل کا 75 فیصد حصہ عالمی بینک کے مطابق بیرونی امداد سے پورا کیا جاتا ہے۔
اس پیش رفت کے بعد وسطیٰ ایشیا کے اس اہم ملک میں شدید انسانی اور اقتصادی بحران کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔ افغانستان میں 47 فیصد شہری خط غربت سے نیچے زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔
افغانستان پر حکومت کرنے والی تحریک طالبان کو ملک کے اندر خطرناک بحرانوں کا سامنہ ہے۔ ملک کو مالی اور اقتصادی زوال کا سامنا ہے۔