پاناما پولیس کی عربوں کوہدف بنانے کی متنازع مشق میں شرکت پرمعذرت

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

پاناما میں پولیس فورس نے جمعہ کے روزاسرائیل کے زیرانتظام ایک تربیتی کورس میں شرکت پرمعذرت کی ہے۔اس میں پولیس افسروں کو ان اہداف پرگولیاں چلاتے دکھایا گیا تھاجو روایتی عرب لباس میں ملبوس تھے۔

یہ تنازع ایک تربیتی مشق کی منظرعام پرآنے والی تصاویر کے بعد پیدا ہوا ہے۔اس میں سے ایک تصویر میں ایک اہلکارکو ایک مسلح شخص کی تصویر پربندوق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے اور وہ ہدف بظاہر ایک عرب دکھائی دیتا ہے۔

Advertisement

یہ تصاویر نیشنل پولیس اور مقامی اسرائیلی چیمبر آف کامرس نے ٹویٹر پر جاری کی تھیں لیکن بعد میں انھیں حذف کر دیا گیا۔

پاناما کی پولیس فورس نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم ثقافتی، مذہبی اور نسلی تنوع کا احترام کرتے ہیں۔ہمیں افسوس ہے کہ ... ہمارے مشن اورفرض کی نوعیت سے باہر ایک صورت حال پیدا ہوئی ہے۔‘‘

ٹویٹرکی حذف شدہ پوسٹ میں بتایاگیا تھا کہ یہ تربیتی مشق پاناما میں اسرائیلی سفارت خانے نے منعقد کی تھی۔اس تنازع پر پاناماکی فلسطین یک جہتی کمیٹی نے سخت ردعمل کا اظہارکیا ہے۔

اس نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اس کورس نے تشدد اور نسل پرستی کو فروغ دیاہے تاکہ جوکوئی حجاب یا اس سے ملتی جلتی چیزپہنتا ہے تواس کی دہشت گرد کے طور پر درجہ بندی کی جا سکے۔‘‘

مقبول خبریں اہم خبریں