حزب اللہ بیروت بندرگاہ میں دھماکوں کے واقعے کو دفن کرنا چاہتی ہے: سامی الجمیل
لبنانی الکتائب پارٹی کے سربراہ سامی جمیل نے العربیہ/الحدث ٹی وی چینلوں کو دیے ایک خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ حزب اللہ بیروت بندرگاہ دھماکے کے مسئلے کو دفن کرنا چاہتی ہے۔
جمیل نے کہا کہ حزب اللہ کا یہ اقدام کئی مہینوں سے جاری اس مہم کا حصہ ہے جس میں وہ لبنانی عوام پر بیروت کی بندرگاہ میں ہونے والے واقعات کے بارے میں حقیقت جاننے سے دور رکھنے کے لیے ان پر دباؤ ڈال رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ فوج کو اپنی رٹ قائم کرنے ، زیادتیوں کو روکنے اور سیکیورٹی کے استحکام کے حصول کے لیے مداخلت کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ آنے والے گھنٹوں کے دوران بہت سے اہم اقدامات کیے جائیں گے۔

لبنان پر حزب اللہ کا کنٹرول
سامی جمیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حزب اللہ لبنان پر اپنی گرفت سخت کر رہی ہے۔ اب حزب اللہ عدلیہ کو توڑنے اور اسے مطیع بنانے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔
جمیل نے جمعرات کو مقامی "ایم ٹی وی" چینل کو دیئے گئے بیانات میں کہا کہ حزب اللہ ریاست کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے تمام وسائل استعمال کرتی ہے۔ اس مقصد کے لیے وہ ہتھیاروں سے لے کر ایوان صدر میں انتشار ڈالنے اور حکومتوں میں خلل ڈالنے سے بھی گریز نہیں کرتی۔
بیروت میں کل جمعرات کے واقعات کے بارے میں الکتائب پارٹی کے سربراہ نے نشاندہی کی کہ لبنان میں ایک بار پھر ماضی کی خانہ جنگی کا منظر دیکھا گیا اور ماضی میں ہونے والی کشیدگی کو ایک بار پھر دہرایا جا رہا ہے، کیونکہ خانہ جنگی کے تمام عوامل موجود ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ لبنان میں خون کا ایک قطرہ بھی گرے اوراگرعہدیدار کام کرنے کے قابل نہیں ہیں تو انہیں اپنے عہدے چھوڑ دینے چاہئیں۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ "ہمیں فرقہ وارانہ تصادم میں نہیں جانا چاہیے جیسا کہ حزب اللہ چاہتی ہے۔"
الجمیل نے وضاحت کی کہ "حزب اللہ تمام لبنانیوں کو اکسا رہی ہے اور ہمیں اس محاذ آرائی میں متحد ہونا چاہیے۔"
تشدد میں 6 افراد ہلاکتیں
خیال رہے کہ کل جمعرات کے روز بیروت کے مختلف مقامات پر سیکیورٹی فورسز اور حزب اللہ کے مسلح عناصر کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں کم سے کم چھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ ریڈ کراس نے اطلاع دی کہ اس کی ٹیمیں خاندانوں کو جائے وقوعہ سے نکالنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔
امل تحریک اور حزب اللہ کے عناصر کو بعض علاقوں میں بھاری ہتھیاروں کے ساتھ دیکھا گیا۔ ان میں سے کچھ نے فرقہ وارانہ نعرے لگاتے ہوئے ریلیاں بھی نکالیں۔
یہ پرتشدد واقعات انصاف محل کے سامنے ایک تیز ، ڈرامائی پیش رفت کے بعد سامنے آئے ، جب دونوں جماعتوں کے حامیوں نے بیروت بندرگاہ کیس میں عدالتی تفتیش کارجج کے خلاف مظاہرے کی کال دی۔ دونوں جماعتیں بیروت بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں کے کیس کی تحقیقات کرنے والے جج طارق بیطار کو ہٹانے کا مطالبہ کررہی ہیں۔