یمن کے صوبے مارب میں حوثی کے حملوں اور متعدد علاقوں کے محاصرے کا سلسلہ جاری رہے۔
اقوام متحدہ کے زیر انتظام مہاجرین کے امور سے متعلق بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ صرف گذشتہ ماہ ستمبر میں مارب صوبے دس ہزار افراد نے اپنے گھروں سے نقل مکانی کی۔ رواں سال اس صوبے میں یہ ماہانہ نقل مکانی کا اعلی ترین اوسط ہے۔ مارب میں گھمسان کی لڑائی دیکھی جا رہی ہے۔
مذکورہ تنظیم کی ترجمان نے جمعرات کی شام ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ رواں سال یکم جنوری سے 3 ستمبر تک مارب صوبے سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی تعداد 55 ہزار سے زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ مارب ان بہت سے لوگوں کے لیے پناہ کا مقام شمار کیا جاتا رہا ہے جو معرکوں سے فرار اختیار کر کے اس شہر میں نئی زندگی شروع کرنے کی امید میں آئے۔ یہ شہر برسوں سے امن و استحکام کا حامل رہا تاہم اب یہ نقل مکانی کرنے والے افراد حوثیوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے باعث گولیوں اور بم باری کی زد میں ہیں۔
یمنی حکومت کے مطابق مارب صوبے میں 139 کیمپ ہیں۔ تقریبا 22 لاکھ افراد نقل مکانی کر کے ان کیمپوں میں پہنچے۔
یاد رہے کہ حوثی ملیشیا رواں سال فروری سے اس تزویراتی اہمیت کے حامل صوبے پر حملے کر رہی ہے جو تیل کی دولت سے مالا مال ہے۔ البتہ مقامی قبائل اور یمنی فوج کی شدید مزاحمت کے باعث ایران نواز ملیشیا کی صوبے میں داخل ہونے کی کوشش ابھی تک کامیاب نہیں ہو سکی۔