یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کے طیاروں نے الجوف صوبے میں فضائی حملے کیے ہیں جن میں حوثی ملیشیا کے متعدد ارکان ہلاک اور زخمی ہو گئے۔ یہ بات یمنی حکومت کے میڈیا مرکز نے بتائی۔
مرکز نے اپنی ایک ٹویٹ میں مزید بتایا کہ الحزم کے مشرق میں کیے گئے ان حملوں میں ایران نواز ملیشیا کی عسکری گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔
اس سے قبل جمعرات کو یمن کے لیے امریکی ایلچی ٹم لینڈرکنگ نے العربیہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ سعودی عرب کی سلامتی کے لیے 100 فی صد پرعزم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم مملکت کے خلاف حوثیوں کے حملوں میں نمایاں اضافہ دیکھ رہے ہیں۔ سعودی عرب میں 70 ہزار امریکی رہائش پذیر ہیں اور حوثی میزائلوں کی وجہ سے ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ امریکی ایلچی کے مطابق انہوں نے ایسا کوئی ثبوت نہیں دیکھا جس سے ظاہر ہو کہ ایران یمن میں جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے۔ حوثیوں کے لیے تہران کی حمایت اور انہیں ہتھیار فراہم کرنا امریکا کے لیے بڑی تشویش کا باعث ہے۔
دوسری جانب یمن کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز سلامتی کونسل کی جانب سے جاری بیان پر ایران نواز حوثی ملیشیا کی قیادت کا تبصرہ یہ باور کراتا ہے کہ حوثیوں نے سیاسی اور عسکری جارحیت کی نئی روش اختیار کر لی ہے۔
جمعرات کی شام ایک بیان میں الاریانی نے کہا کہ یہ تبصرہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ حوثی ملیشیا نے عالمی برادری کے اس متفقہ ارادے کو چیلنج کرنے کی ٹھانی ہوئی ہے جو یمن میں مختلف محاذوں پر فائر بندی اور بحالیِ امن کے حوالے سے سامنے آئے ہیں۔
-
یمن : الجوف میں اتحادی طیاروں کی بم باری میں درجنوں حوثی ہلاک اور زخمی
یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کے طیاروں نے الجوف صوبے میں فضائی حملے کیے ہیں جن میں حوثی ملیشیا کے متعدد ارکان ہلاک اور زخمی ہو گئے۔ یہ بات ... بين الاقوامى -
الجوف میں جراثیم کش اسپرے کے بعد مسجد کو نمازیوں کے لیے کھول دیا گیا
سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور اور دعوت وارشاد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت نے مملکت کے علاقے الجوف میں کرونا کے خطرات کی وجہ ... بين الاقوامى