العربیہ کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ "اسلامی جہاد" تحریک کا ایک اعلیٰ سطحی وفد قاہرہ کی دعوت پر بدھ کو مصر پہنچا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفد مصری حکام سے ملاقات میں متعدد امور پر بات چیت کرے گا جن میں خاص طور پر اسرائیل کے ساتھ موجودہ کشیدگی میں کمی کے حوالے سے بات چیت ہوگی۔
اسلامی جہاد کا وفد جنگ بندی کے معاملے، غزہ کی پٹی میں کشیدگی اور سرحد پر جاری کشیدگی میں کمی کی ضرورت پر بھی بات کرے گا۔
ذرائع کے مطابق اسلامی جہاد کا وفد مصری انٹیلی جنس سروس کے سربراہ سے ملاقات کرے گا تاکہ فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمت کی ضرورت کو اور اس پر بات چیت کوآگے بڑھایا جا سکے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ قاہرہ اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں سے متعلق طریقہ کار کو آسان بنانے پر کام کرنے کے لیے مزید مداخلت پر بات کرے گا اور قیدیوں کے حالات کو بہتر بنانے کے لیے ایک مصری وژن پیش کیا جائے گا۔

اس ملاقات کے ذریعے مصر اور اسلامی جہاد کے عہدیداروں کے درمیان ہم آہنگی کے دائرے کو بڑھانے پر بھی بات کی جائے گی تاکہ بقایا حل طلب مسائل کو مکمل کیا جا سکے۔
وفد میں غزہ کی پٹی میں "اسلامی جہاد" تحریک کی قیادت کی 16 شخصیات شامل ہیں جن میں خاص طور پر محمد الہندی، خالد البطش، اور نافذ عزام کے علاوہ اس کے سیاسی بیورو کے متعدد اراکین اور رہنما شامل ہیں۔