یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کی جانب سے نہتے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی آئے روز خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔ نہتے عوام پر مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں بڑی تعداد میں لوگ شہید اور لاکھوں بے گھر اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
زخمیوں میں کئی جسمانی طورپر معْذور ہو چکے ہیں۔ اس کی تازہ مثال 70 سالہ عیدہ سالم قبیصی کی لی جا سکتی ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے عمر رسیدہ خاتون نے بتایا کہ وہ مغربی یمن کی الحدیدہ گورنری کی الدریھمی ڈاریکٹوریٹ کی رہائشی ہے۔ حوثی ملیشیا نے ان کے گھروں پر گولہ باری شروع کی کہ تو وہ گھربار چھوڑ کر جان بچانے کے لیے نکل پڑے مگر حوثیوں کی طرف سے داغا جانے والا ایک گولہ ان کے قریب آ گرا جس کے نتیجے میں وہ دونوں ٹانگوں سے محروم ہوگئی۔ اب وہ دوسرے صحت مند لوگوں کی طرح چلنے پھرنے سے محروم ہے۔
عیدہ قبیصی کا کہنا ہے کہ اس کی حالت یمن کی مجموعی صورت حال کی عکاسی کرتی ہے جہاں کئی سال سے یمن نواز ایک مٹھی بھر دہشت گرد گروپ نے عوام پر جنگ مسلط کررکھی ہے۔
خیال رہے کہ عیدہ قبیسی یمن میں جاری جنگ کے متاثرین کی مجموعی حالت کی ایک زندہ مثال ہے۔ حوثی ملیشیا کی طرف سے بے گناہ اور نہتے شہریوں پر بے اندھا دھند گولہ باری کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہریوں کا جانی نقصان ہو رہا ہے۔