سعودی عرب کی پیٹروکیمیکلز کی بڑی فرم سعودی بیسک انڈسٹریز کارپوریشن (سابک) نے جمعرات کو تیسری سہ ماہی کے منافع میں پانچ گنا اضافے کی اطلاع دی ہے۔اس کو یہ منافع اوسط قیمت فروخت میں اضافے کی بدولت حاصل ہواہے۔
سابک نے محاصل کی کٹوتی کے بعد 5.6 ارب ریال (1.5 ارب ڈالر) کا منافع ظاہر کیاہے۔ایک سال قبل اسی مدت میں یہ منافع 1.1 ارب ریال تھا لیکن چارتجزیہ کاروں کے اندازے کے مطابق اس کو6.1 ارب ریال کا منافع حاصل ہونا چاہیے تھا۔اس طرح سابک ان تجزیہ کاروں کے نزدیک منافع کا ہدف حاصل نہیں کرسکی ہے۔
سابک کی کل آمدن 49 فی صد اضافے کے ساتھ 43.7 ارب ریال ہوگئی ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ خالص آمدنی نہ صرف اوسط قیمت فروخت میں اضافے بلکہ مشترکہ منصوبوں اورحصص کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بھی ملی ہے۔اس کے علاوہ گذشتہ سال کی تیسری سہ ماہی کے برعکس کوئی مادی نقصان بھی نہیں دیکھا گیا ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ اوسط قیمت فروخت میں اضافے کے باوجود فیڈ اسٹاک لاگت میں اضافے کی وجہ سے آمدن میں اعتدال رہا ہے۔
سابک کے چیف ایگزیکٹوآفیسر یوسف عبداللہ البنیان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’’2021 کی تیسری سہ ماہی کے دوران میں کمپنی کی صحت مند مالی کارکردگی کووِڈ-19 کے اثرات سے ہماری بحالی کے تسلسل کی مظہرہے، اگرچہ یہ دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں ہماری غیرمعمولی مضبوط کارکردگی سے کم سطح پر ہے۔‘‘
واضح رہے کہ سعودی عرب کی سرکاری اور دنیا کی بڑی تیل کمپنی آرامکو سابک کے 70 فی صد حصص کی مالک ہے۔