سعودی عرب کارسازغیرملکی فرموں کے ساتھ مملکت میں کاریں تیارکرنے کے کارخانے لگانے کے لیے مذاکرات کررہا ہے۔
یہ بات سعودی عرب کے وزیربرائے سرمایہ کاری خالد الفالح نے رائیٹرز کو ایک انٹرویومیں بتائی ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مملکت میں کارسازی سے متعلق اعلان رواں سال ہی متوقع ہے۔
خالدالفالح نے کہا کہ کاروں کے تیارکنندگان بین الاقوامی گروپوں سے بات چیت مملکت میں غیرملکی سرمایہ کاری کوراغب کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے تاکہ ملکی معیشت اورآمدن کے ذرائع کو متنوع بنانے میں مدد مل سکےاورمستقبل میں تیل کی آمدن پرانحصار کم کیا جاسکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب کا خودمختار دولت فنڈ ،پبلک انویسٹمنٹ فنڈ ایک نئی قومی فضائی کمپنی کے قیام اوردارالحکومت الریاض کوشہری ہوابازی کا مرکزبنانے کے لیے کام کررہاہے۔
قبل ازیں باخبرذرائع نے بتایا تھا کہ امریکا کی ریاست کیلی فورنیا میں قائم کارساز لوسیڈ گروپ سعودی عرب میں برقی گاڑیاں تیارکرنے کے لیے فیکٹری کی تعمیرکی غرض سے پی آئی ایف کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
سعودی عرب نے رواں ہفتے کے اوائل میں یہ اعلان کیا تھا کہ 2030 تک اس کے دارالحکومت میں چلنے والی کاروں میں سے کم سے کم 30 فی صد برقی ہوجائیں گی کیونکہ وہ دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندہ ملک کی حیثیت سے کرہ ارض کی حدت میں اضافے کا موجب بننے والے عوامل کو ختم یا کم کرنا چاہتا ہے اور وہ 2060ء تک گرین ہاؤس گیسوں کا خالص صفراخراج چاہتاہے۔